• صفحہ اول
  • /
  • خبریں
  • /
  • متحدہ عرب امارات : مصنوعی ذہانت کے ذریعے بارشوں میں اضافے کا منصوبہ

متحدہ عرب امارات : مصنوعی ذہانت کے ذریعے بارشوں میں اضافے کا منصوبہ

(نامہ نگار/مترجم:نسرین غوری)متحدہ عرب امارات میں پانی کی کمی پر قابو پانے کے لیے بارشوں میں اضافےکے نئے منصوبے مصنوعی ذہانت، مشین لرننگ اور “ہائگروسکوپک نینو مٹیریل” کا استعمال کریں گے۔جمعرات کو امارات کے بارشوں میں اضافے کے ریسرچ پروگرام کے عہدیداروں نے دبئی ایکسپو 2020 میں ایک خصوصی تقریب میں بارشوں میں اضافے کے پروگرام کے چوتھے دور کے لیے دو کامیاب پراجیکٹس کا اعلان کیا۔

اس منصوبے کے لیے تین سال کی مدت کے لیے ڈیڑھ ملین کی رقم مختص کی گئی ہے جو اس ضمن میں تحقیقی مقصد کے لیے دی جائے گی، ایک سال ایسے کسی منصوبے کی مد میں زیادہ سے زیادہ 0.55 ملین رقم دی جاسکے گی۔ ڈاکٹر بریڈلے بیکر نے ” ہائگروسکوپک نینو مٹیریل کے استعمال سے بارشوں میں اضافہ” کے لیے اپنے تحقیقی منصوبے پر امداد حاصل کی۔ ان کے منصوبے کا مقصد نینو مٹیریل اور الیکٹرک چارج کے استعمال سے برف بننے کے ثانوی عمل کا مشاہدہ کرنا جو آگے جا کر بارش میں اضافے کا باعث بنتے ہیں۔ ڈاکٹر بیکر SPEC کارپوریشن کے نمایاں محقق ہیں۔

ویسٹرن ویدر اینڈ واٹر ایکسٹریم کے ڈپٹی ڈائرکٹر جناب ڈاکٹر لوکا ڈیلے مونچے کو ان کے تحقیقی کام ” اے ہائبرڈ مشین لرننگ فار این ہانسڈ پریسی پٹیشن ناوکاسٹنگ” پر تحقیقی امداد دی گئی۔ یہ پراجیکٹ امارات میں مصنوعی ذہانت بروئے کار لانے کے تجربے لیے مناسب جگہ کا انتخاب کرے گا۔ ان کی ٹیم ایک نئی طرز کا مصنوعی ڈھانچہ/ فریم ورک تعمیر کرے گی جہاں مواصلاتی مشاہدات، زمینی موسمیاتی ڈیٹا اور بارش کی پیمائشوں کو مد نظر رکھ کر موسم کی شماریاتی پیش گوئیاں کی جاسکیں گی۔

امارات کے بارشوں میں اضافے کی سائنس کا تحقیقی پروگرام ایسے پروجیکٹس کو دی جانے والی تحقیقی امداد پر نظر رکھتا ہے کہ وہ بارشوں میں اضافے کے لیے نئے حل تلاش کریں۔ بارشوں میں اضافے کے ضمن میں اپنے چوتھے دور میں اس پروگرام کو پانچ بر اعظموں میں واقع 37 ممالک کے 159 اداروں سے منسلک 378 سائنسدانوں کی 81 پیش کشیں / درخواستیں موصول ہوئیں۔

امارات کے نائب وزیر اعظم اور صدارتی امور کے وزیر شیخ منصور بن زائد النہیان نے کہا کہ یہ پروگرام اپنے آغاز سے ہی پانی کی کمی اور کم بارشوں پر قابو پانے کے سلسلے میں نئے حل تلاش کرنے کے لیے بہت اہم کردار ادا کر رہا ہے ہم امید کرتےہیں کہ باہمی کوششوں سے ہم ان خوابوں کو حقیقت میں بدل دیں گےاورمقامی، علاقائی اور عالمی سطح پر پانی کی کمی کے مسئلے کو حل کرنے میں اپنا کردار ادا کریں گے۔

عالمی موسمیاتی تنظیم کے صدر اور این سی ایم کے ڈائرکٹر ڈاکٹر عبداللہ المنڈوس نے کہا کہ اس بار پروجیکٹ حاصل کرنے میں کامیاب ہونے والے پچھلے پروجیکٹس کے ساتھ مل کر بارانی اور نیم بارانی علاقوں میں پانی کی کمی کی مشکلات کے لیے کوئی ٹھوس حل تلاش کرلیں گے۔ ایوارڈ کی تقریب میں وزیر برائے انڈسٹری اور جدید ٹیکنالوجی ڈاکٹر سلطان بن احمد الجابر، مشیر برائے وزارت صدارتی امور اور این سی ایم بورڈ آف ٹرسٹ کے چئیرمین فارس محمد المزروعی نے بھی شرکت کی۔

Advertisements
julia rana solicitors london

خلیج ٹائمز

Facebook Comments

خبریں
مکالمہ پر لگنے والی خبریں دیگر زرائع سے لی جاتی ہیں اور مکمل غیرجانبداری سے شائع کی جاتی ہیں۔ کسی خبر کی غلطی کی نشاندہی فورا ایڈیٹر سے کیجئے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply