(مکالمہ ویب ڈیسک)پاکستان کے سابق چیف جسٹس کا ہیبرو یونیورسٹی یروشلم میں عدلیہ کی آزادی کے لئے جدو جہد کے حوالے سے خطاب کانفرنس براۓ آزاد عدلیہ سے خطاب کرتے ہوۓ سابق چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی نے پرویز مشرف کے دور میں عدلیہ کی آزادی کے لئے کی گئی جدو جہد کے بارے میں اپنے تاثرات بیان کیے۔
ایک جواب میں انہوں نے کہا کہ وکلاء پر بم دھماکہ ہوا ،ہمیں دھمکایا گیا کہ آپ کا فیصلہ مشرف کے غضب کا باعث بن سکتا ہے ،تو میں نے جواب دیا”اگر وہ سپریم کورٹ کو بھی اُڑا دیں، ہم شاہراہِ جمہوریت پر کھڑے ہو کر فیصلہ سنائیں گے۔”
تصدق حسین جیلانی کو اسرائیلی یونیورسٹی سے جوڑنے والی ایک کتاب تھی جو کہ ہیبرو یونیورسٹی کے پروفیسر شمعون شیتریت جو بین الاقوامی ادارہ براۓ آزاد عدلیہ اور عالمی امن کے صدر بھی ہیں کی تصنیف تھی۔
جسٹس جیلانی نے بتایا کس طرح شیتریت کی کتاب سے مشرف کے ایک وکیل نے غلط حوالہ پیش کیا، لیکن کتاب دکھانے میں ناکام رہے، آؤٹ آف پرنٹ یہ کتاب پروفیسر شمعون شیتریت نے جیلانی کو کورئیر سے بھیجی۔
جسٹس جیلانی نے یہ خطاب بذریعہ وڈیو لنک کیا، تین روزہ کانفرنس جمعرات کو اختتام پذیر ہوئی۔
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں