• صفحہ اول
  • /
  • خبریں
  • /
  • کابل ایئر پورٹ پر افراتفری، امریکی بوئنگ طیارہ اور گنجائش سے زائد پناہ گزین

کابل ایئر پورٹ پر افراتفری، امریکی بوئنگ طیارہ اور گنجائش سے زائد پناہ گزین

امریکی بوئنگ طیارے کی افغانستان ایئر پورٹ پر حیرت انگیز پرواز کی تصویر منظرعام پر آگئی جس میں سینکڑوں پناہ گزین طالبان کے خوف سے بیرون ملک پناہ کے لیے روانہ ہوئے۔

رپوٹ کے مطابق کمرشل طیارے بوئنگ میں 650 مسافر سوار تھے لیکن تصویری منظر نامہ اس بات کو واضع کر رہا ہے کہ یہ 650 نہیں بلکہ سینکڑوں پناہ گزین ہیں جو خوف و ہراس کے عالم میں ہیں، ان کے چہرے پر موت کا خوف اور قلب میں طالبان کا ڈر واضع نظر آ رہا ہے۔ طیارے کی صلاحیت سے کہیں زیادہ سینکڑوں بچے، بوڑھے اور جوان سوار ہیں۔

طیارے میں سوار ایک پناہ گزین نے بتایا کہ میں نے کبھی کسی ملک کے لوگوں کی ایسی حالت نہیں دیکھی کہ وہ ملک چھوڑ کر جانے کو اتنے بے تاب ہوں۔ جب افغان شہری طیارے میں داخل ہوئے تو گھبراہٹ ان کی آنکھوں سے واضح تھی۔

پیر کی صبح ایسی ویڈیوز بھی منظر عام پر آئیں جن میں دیکھا جا سکتا ہے کہ متعدد افراد کے کابل ہوائی اڈے پر انخلا کے مقصد سے جانے والی ایک فلائٹ پر چڑھنے کے لیے افراتفری کا عالم ہے۔ بہت سے لوگ طیارے میں چڑھنے پر کامیاب ہو گے تاہم کئی لوگوں نے جہاز کے ساتھ لٹکنے کی کوشش بھی کی اور اس کوشش میں اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔

گزشتہ ہفتے اتوار کی شام تک کابل کے ہوائی اڈے پر زبردست بھیڑ جمع ہو گئی تھی اور ہر کوئی کسی نہ کسی طیارے پر سوار ہو کر کسی طرح ملک سے باہر نکلنے کو بیتاب نظر آ رہا تھا۔

امریکی دفاعی حکام اور ڈیفنس ون کی جانب سے حاصل کردہ تصاویر کے مطابق امریکی فضائیہ کے سی 17 گلوب ماسٹر III نے اتوار کی رات تقریبا 6640 افغان پناہ گزینوں کو کابل سے محفوظ طریقے سے نکال لیا۔

خیال رہے کہ اب تک امریکہ نے ہی افغان پناہ گزینوں کو بحفاظت بیرون ملک چھوڑنے کا بیڑا اٹھا رکھا ہے۔ گزشتہ روز امریکی بوئنگ طیارے میں 650 سے بھی زائد افغان پناہ گزین سوار ہوئے جو اس طیارے کی گنجائش سے کہیں زیادہ تھے۔

Advertisements
julia rana solicitors

رپورٹ کے مطابق بوئنگ جہاز امریکہ کی بوئنگ کمپنی کا تیار کردہ جہاز ہے اور اس جہاز کے اب تک 5 بڑے کامیاب ماڈل بنائے گئے ہیں جن میں 737، 747، 767، 777 اور 787 ماڈل شامل ہیں۔

Facebook Comments

خبریں
مکالمہ پر لگنے والی خبریں دیگر زرائع سے لی جاتی ہیں اور مکمل غیرجانبداری سے شائع کی جاتی ہیں۔ کسی خبر کی غلطی کی نشاندہی فورا ایڈیٹر سے کیجئے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply