ایک رپورٹ کے مطابق سکول اور کالج کی دو تہائی لڑکیاں کسی نا کسی طور جنسی ہراسگی کا شکار نکلیں۔
برطانوی ادارے نے رپورٹ جاری کی ہے کہ ، سکولوں میں جنسی ہراسانی کے واقعات کے بعد ایک ویب سائیٹ قائم کی گئی جس پہ اب تک چوراسی ہزار خواتین طلبہ خفیہ اکاؤنٹ سے اپنی گواہی رجسٹر کروا چکی ہیں۔ سرکاری اور پرائیوٹ دونوں ہی طرح کے سکولوں میں معمولی ہراسانی سے لے کر ریپ تک کے واقعات سامنے آئے۔
یہ تلخ حقیقت بھی سامنے آئی کہ سکول اپنی نیک نامی بچانے کے لیے ایسے واقعات پہ پردہ ڈالنے کوشش کرتے ہیں۔
برطانوی عوام اور سیاستدانوں نے شدید صدمے کا اظہار کیا ہے اور آفسٹیڈ کے ذریعے ایک مکمل اور جامع انکوائری کی مانگ کی ہے۔
سماجی حلقوں کا کہنا ہے کہ ملک کے سکولوں میں ریپ کلچر پروان چڑھ رہا ہے جس پہ فوری ایکشن لینے کی ضرورت ہے۔
لیبر اپوزیشن نے حکومت کو ایسے واقعات روکنے کے لیے پالیسی اقدامات اٹھانے میں ناکامی پر شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
(مکالمہ لندن ڈیسک)
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں