سبک نہ جانو لفظوں کو

(آزاد نظم)
تخیل سے جنم لیتے ہوئے الفاظ
سیاہی کے رنگوں میں گھل کر
قلم کی نوک سے بہتے ہوئے
جب کاغذ پر آجاتے ہیں۔۔
عجب میلہ سجاتے ہیں
ہر منظر جو موجود نہ ہو
بِن دیکھے دکھلاتے ہیں
دل ہر اک کا بہلاتے ہیں
میں روٹھوں ،مجھے مناتے ہیں۔۔
ہر مشکل کو سلجھاتے ہیں
وہ بات، زباں جو کہہ نہ پائے
تحریر اسے کر جاتے ہیں۔۔
جذبات سے عاری دنیا کو
احساس بھی یہ دلواتے ہیں
گہری نیند میں سوتی ہوئی
قومیں بیدار کر جاتے ہیں
پیار محبت سے بڑھ کر
ایثار بھی یہ سکھلاتے ہیں
الفاظ بڑے جادوگر ہیں
ہر انتر منتر جانتے ہیں
سبک نہ جانو لفظوں کو
یہ گھائل بھی کر جاتے ہیں
من مائل بھی کر جاتے ہیں
جب کاغذ پر آجاتے ہیں
اپنے جوہر دکھلاتے ہیں

Facebook Comments

بنت الہدی
کراچی سے تعلق ہے۔

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply