واصف علی واصف، - ٹیگ

نُورِ پاکستان- دو لخت؟/ڈاکٹر اظہر وحید

گذشتہ کالم میں ہم نے 1984 میں گورنمنٹ ایم اے او کالج میں منعقد دانشوروں کے مذاکرے میں حضرت واصف علی واصفؒ کے ایک جملے ”پاکستان نور ہے، نور کو زوال نہیں“ کے سیاق و سباق پر سیر حاصل تبصرہ←  مزید پڑھیے

حقیقتِ غم۔۔ڈاکٹر اظہر وحید

غم آخر ہوتا تو دُکھ درد ہی ہے، اللہ اپنے محبوبوں کو درد میں کیوں رکھتا ہے؟ ہم انسان تو جسے پسند کرتے ہیں ٗاسے آرام و آسائش اور ناز و نعم میں رکھنا پسند کرتے۔ یہ فارمولہ معرفت کے میدان میں اُلٹ کیوں ہو جاتا ہے؟←  مزید پڑھیے

اقبالؒ کا تصورِ خودی۔۔ڈاکٹر اظہر وحید

اقبالؒ کے شعر کی تشریح کرنے کے لئے ضروری ہے کہ بیان کرنے والا کم از کم قلندر ہو اور سننے والا کم از کم رموزِ قلندری سے آگاہ ہو۔ اِس بات پر آپ غور کریں۔ مَیں اپنا فرض ادا کروں گا۔ آپ اپنی استعداد دیکھ لیں‘‘ محاورے صدیوں پرانی دانائی کا اظہاریہ ہیں، محاورہ ہے’’قلندر را قلندر می شناسد‘‘ ( یعنی قلندر قلندر کو پہچانتا ہے)←  مزید پڑھیے

کشف المحجوب ۔۔ڈاکٹر اظہر وحید

 "کشف المحجوب" تصوف کے موضوع پر قریب قریب ایک ہزار سال قدیم دستاویز ہے۔ مرشدی حضرت واصف علی واصفؒ فرمایا کرتے کہ دین کے حوالے سے بات جتنی قدیم ہوگیٗ اتنی ہی صداقت سے قریب تر ہو گی۔ سوٗ درجۂ اِستناد تک پہنچتی ہوئی تصوف کے حوالے سے کوئی بات تلاش کرنی ہو تو ہمیں" کشف المحجوب" سے استفادہ کرنا ہوگا۔←  مزید پڑھیے