بھاری نہ بھی ہوتب بھی واضح اکثریت کے ساتھ عمران خان صاحب کی وزارت عظمیٰ کے منصب پر واپسی اب یقینی دکھائی دے رہی ہے۔ گیارہ جماعتوں پر مشتمل حکمران اتحاد محض ہونی کو ٹالنے کی فکر میں مبتلا نظر← مزید پڑھیے
ملک میں سیاسی بحران گھمبیر تر ہورہا ہو تو مجھ جیسے ذات کے رپورٹر “سیزن” لگایا کرتے ہیں۔ “اندر کی خبریں” دیتے ہوئے آپ کو چونکاتے ہوئے داد وصول کرنے کی علت جی کو خوش رکھتی ہے۔ عملی رپورٹنگ سے← مزید پڑھیے
میں یہ طے نہیں کرسکتا کہ عمران حکومت کی جگہ اقتدار سنبھالتے ہوئے پی ڈی ایم نامی اتحاد میں شامل جماعتوں نے جوتے کھائے یا پیاز۔ ان دونوں میں سے “سو” مگر ایک محاورے کے مطابق کھائے جاچکے ہیں۔ اب← مزید پڑھیے
مسلم لیگ (نون)کا واقعتا اگر کوئی سوشل میڈیا سیل ہے تو وہ منظم انداز میں متحرک نہیں۔ اس جماعت کے چند حامی مگر اپنے تئیں کچھ جلوہ دکھانے کی کوششوں میں مصروف رہتے ہیں۔ ان میں سے چند ان دنوں← مزید پڑھیے
میرے وہ صحافی دوست درست ثابت ہوئے جو مصدقہ ذرائع اور متحرک روابط کی بنیاد پر مجھے سمجھاتے رہے کہ پنجاب کے ضمنی انتخابات کے نتائج کی وجہ سے شہباز شریف وزارت عظمیٰ سے ازخود مستعفی نہیں ہوں گے۔ پی← مزید پڑھیے
17جولائی کے دن پنجاب میں ہوئے ضمنی انتخابات کے نتائج آجانے کے بعد میری مسلم لیگ (نون) کے کسی بھی سطح کے سرکردہ فرد سے براہ راست گفتگو نہیں ہوئی۔ سیاسی حرکیات کا دیرینہ طالب علم ہوتے ہوئے اپنے تئیں← مزید پڑھیے
مسلم لیگ (نون)کے سرکردہ رہنمائوں سے دست بستہ فریاد ہے کہ خود کو مزید خوش گمانی میں مبتلا نہ رکھیں۔ اتوار کے روز پنجاب اسمبلی کی طویل ڈرامائی کش مکش کے بعد خالی ہوئی نشستوں پر جو انتخاب ہوئے ہیں← مزید پڑھیے
چند الفاظ کو ہم ٹھوس حقائق کی وجہ سے نہیں بلکہ عادتاََ بلاجواز دہرائے چلے جاتے ہیں۔ یوں ان کی وقعت ختم ہوچکی ہے اور میری دانست میں “تاریخی” بھی ایسا ہی ایک لفظ ہے۔ اس اعتراف کے باوجود یہ← مزید پڑھیے
چند ماہ قبل اخبار یا کتاب پڑھنے میں مجھے بہت دِقت محسوس ہونا شروع ہوگئی تھی۔ سوچا کہ عینک کا نمبر بدلناہوگا۔ اس ضمن میں روایتی ٹیسٹ کے لئے گیا تو طارق بھائی پریشان ہوگئے۔ وہ برسوں سے میری نظر← مزید پڑھیے
گزرے جمعہ کے دن قومی اسمبلی کا جو اجلاس ہوا اس کے بعد ہم سب کی توجہ اس “سپرٹیکس” کی جانب مرکوز ہوچکی ہے جو وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے سب سے منافع بخش دھندوں کے اجارہ داروں پر محض← مزید پڑھیے
ہم “ٹک ٹاک” کے دور میں جی رہے ہیں۔ تقریباََ ہر شخص بے چین ہے کہ لوگ اس پر توجہ مرکوز رکھیں۔ زندگی معمول کے مطابق گزررہی ہوتوایسی توجہ مگر نصیب نہیں ہوتی۔ کچھ “ہٹ کے ” کرنا پڑتا ہے۔← مزید پڑھیے
اپنے پروگرام کی بدولت کئی برسوں تک ریٹنگ کے شیر مشہور ہوئے آفتاب اقبال صاحب نے حال ہی میں عمران خان صاحب کا انٹرویو کیا۔ اس کے دوران ایک مرحلے پر انہوں نے سابق وزیر اعظم سے استفسار کیا کہ← مزید پڑھیے
عمران خان صاحب کے متوالوں کی جانب سے ہوئے اس دعویٰ کو جھٹلانے کی تاب مجھ میں نہیں جس کے مطابق اتوار کی رات ملک بھر کے تمام شہروں سے عوام فقید المثال تعداد میں گھروں سے نکل آئے۔ مختلف← مزید پڑھیے
وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل سے مؤدبانہ درخواست ہے کہ جب بھی رات کے بارہ بجے سے قبل پیٹرول اور ڈیزل وغیرہ کی قیمتوں میں اضافے کا اعلان کرنے کے لئے ٹی وی سکرینوں پر نمودار ہوں تو ابتدائیہ میں عمران← مزید پڑھیے
خدا کرے میں بالآخر غلط ثابت ہوں۔ آبادی کے اعتبار سے ہمارے سب سے بڑے اور اٹک سے رحیم یار خان تک پھیلے صوبہ پنجاب میں لیکن گزشتہ کئی ہفتوں سے جو ابتری پھیلی ہوئی ہے اس پر فکرمندی سے← مزید پڑھیے
قیام پاکستان کے فوری بعد ہمارے حکمرانوں کا اولین فرض یہ تھا کہ برطانیہ سے آزاد کروائے ملک کو چلانے کے لئے آئین مرتب کیا جائے۔ اس فریضہ پر توجہ دینے کے بجائے لیکن ملک کو “بدعنوان سیاستدانوں ” سے← مزید پڑھیے
کسی بھی ملک میں خوف وہراس پھیلانے کے لئے سوشل میڈیا کے استعمال کی بابت دنیا بھر میں بہت تحقیق ہوچکی ہے۔ فیس بک کے تقریباََ بانی کارکنوں میں سے ایک بلکہ امریکی پارلیمان کی خصوصی کمیٹی کے روبرو پیش← مزید پڑھیے
پیر کے دن برطانوی پارلیمان میں وہاں کے وزیر اعظم بورس جانسن کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش ہوئی۔ وہ اسے شکست دینے میں کامیاب رہا۔ اس کی اپنی جماعت اور “اتحادی”سکاٹش پارٹی کے لیکن 148اراکین نے اس کے خلاف← مزید پڑھیے
اتوار کے دن روایتی اور سوشل میڈیا پر جس آڈیو لیک کا چرچا ر ہا میں اصولی بنیادوں پر اسے زیر بحث نہیں لائوں گا۔ چوروں کی طرح دو افراد کے مابین ہوئی گفتگو کو جاسوسی کے جدید ذرائع کے← مزید پڑھیے
جنگوں میں مغلوب ہوئے قیدیوں کی طرح ہاتھ اُٹھاکر اعتراف کرنے کو مجبور ہوں کہ عمران خان صاحب اور ان کے حامیوں کو میڈیا کے بھرپور استعمال کے ذریعے اپنا سودا خوب بیچنا آتا ہے۔ کرکٹ سے شہرت کمالینے کے← مزید پڑھیے