ثاقب الرحمٰن کی تحاریر
ثاقب الرحمٰن
چند شکستہ حروف ، چند بکھرے خیالات ۔۔ یقین سے تہی دست ، گمانوں کے لشکر کا قیدی ۔۔ ۔۔

دہشتگرد کا لہو بھی لال نکلا

یہ لہو کی خرابی ہے کہ جب جسم سے نکلتا ہے تو ایک ہی رنگ کا ہوتا ہے. ہمیں ایک بار پھر خود کش حملوں کا سامنا ہے، ان حملوں کی اس سے بڑھ کر ستم ظریفی کیا ہو گی←  مزید پڑھیے

فلسفی – ایک سیدھی جلیبی

کہتے ہیں کہ ہر پیدا ہونے والا بچہ اس بات کی دلیل ہوتا ہے کہ خدا ابھی تک بندوں سے مایوس نہیں ہوا۔ اس پر معصوم صاحب کہتے ہیں کہ ایسا صرف تب سمجھا جائے اگر بچہ بڑا ہو کر←  مزید پڑھیے

ایٹم بموں کو چپ کراؤ

ایک بار دیکھا ہے دوسری بار دیکھنے سے خوف آتا ہے۔۔ دوسری جنگ عظیم کا اختتام انسان کے خوف سے ہوا۔ یہ خوف ان دو ایٹم بم دھماکوں کا پیدا کیا ہوا تھا جو جاپان کے شہروں ہیروشیما اور ناگاساکی←  مزید پڑھیے

خدا کی تجلی تجلی کا رنگ

دنیا کا ہر رنگ اپنی جگہ خوبصورت ہے، یہ دنیا رنگوں کا آمیزہ ہے، یہ دیدہ زیب و خوشنما جہان رنگوں سے ہی سجایا گیا ہے یہاں کوئی بھی رنگ برا نہیں ہوتا. کالا، سفید، لال، نیلا، ہرا، سنہری اور←  مزید پڑھیے

آرام قلندر کو تہہ خاک نہیں ہے

مرقد کا شبستاں بھی اسے راس نہ آیا آرام قلندر کو تہہ خاک نہیں ہے سن انیس سو اڑتیس کے اواخر میں اک مرد درویش رات کے دوسرے پہر گنگنا رہے تھے سرود رفتہ باز آید کہ نہ آید نسیم←  مزید پڑھیے