برائلر ایسوسی ایشن ناکام کیوں ہو گئی ۔۔۔عمران رانا

لاہور سے اٹھنے والی اس ایسوسی ایشن نے بہت تیزی سے اپنی تنظیم سازی کی اور فارمرز میں ایک نئی امید پیدا کی ۔اور چھ ماہ تک کچھ حالات بہتر رہے جس میں کچھ کاوشیں اس ایسوسی ایشن کی بھی شامل تھیں،مگر اس وقت پولٹری کا بحران اپنے نقطہ عروج پر ہے .بہت سی چیزیں جن پر بروقت کنٹرول نہ کیا جاسکا آج وہ بہت بڑا ناگ بن چکی ہیں۔فارمرز پولٹری کا مرکزی سٹیک ہولڈر ہے اور اس کو سب سے زیادہ نقصان اٹھانا پڑتا ہے ،حالانکہ اس کی محنت سے باقی تمام سٹیک ہولڈر کا کاروبار چلتا ہے ۔اس میں ایسوسی ایشن کی سب سے بنیادی غلطی ہے اس نے اپنی جڑیں مضبوط کرنے پر توجہ نہیں دی۔

ہر ضلع ،ہر تحصیل تک فارمرز کی رجسٹریشن ہونی چاہیے تھا .چھوٹے چھوٹے ندی نالے مل کر ایک دریا کو تشکیل دیتے ہیں۔تب دریا ہیبت ناک انداز میں بہتا ہے .ایسوسی ایشن نے بڑے بڑے شہروں سے خود کو جوڑتو لیا مگر اس سے آگے نہ بڑھ پائی ۔ایک ایسوسی ایشن اس وقت فعال اور طاقت ور ہوتی ہے جب اس کی جڑیں مضبوط ہوں۔پھر اس  کی ہر کال پر متعلقہ لوگ مثبت ترین جواب دیتے ہیں .مگر اس میں بھی زیادہ تر بروکرز یا مفاد پرست لوگ شامل کیے گئے ہیں اور ایسے حالات میں ایسوسی ایشن مصلحت کا شکار ہو گئی۔سب سے اہم تھا کہ ایسوسی ایشن تمام سٹیک ہولڈرز کو ملا کر اپنی ایسی پالیسی ترتیب دیتی جس پر سب کا اتفاق ہوتا۔.بروکرز ٹریڈرز فیڈملز اور چوزے والوں سے معاملات طے کیے جاتے .تاکہ سب کو ان کا جائز منافع ملے ۔مگر فوٹوسیشن تک ہی معاملات محدود رہے۔.اس وقت برائلر ریٹ کم ہونے کا بحران ہے جو ایسوسی ایشن حل کرنے میں ناکام ہے۔ایک منٹ کیلیے زمینی حقائق مان لیتے ہیں ۔.ہر سال بقرعید پر یہی صورتحال ہوتی ہے۔ اب کے بھی ہے .مگر مرغی کا ریٹ کم ہے تو چوزے کے ریٹس بھی کم ھی ھوں ،گر خلاف توقع چوزہ مہنگا ہے ۔اس معاملے پر ایسوسی ایشن چپ ہے .حالانکہ برائلر ریٹ سے زیادہ اس وقت اہم ایشو چوزہ تھا .کون ہے جو ان کو سپورٹ کر رہا ہے۔افسوس کی بات ہے اس میں بھی ایسوسی ایشن کے ملوث ہونے پر زیادہ بات ہو رہی ہے۔ .اور اس الزام کا جواب دینے کے بجائے ایسوسی ایشن چپ ہے .حالانکہ مناسب سطح پر اس کا جواب دینا ضروری تھا ۔الزام لگانے والے برملا اس میں ایسوسی ایشن کے صدر سردار تجمل کا نام لے رہے ہیں.اور جوابا ًسردار صاحب کو اپنی پوزیشن کلیر کرنی چاہیے۔دو چار دن سے یکدم برائلر ریٹس بڑھا دیئے گئے۔

Advertisements
julia rana solicitors

اگر یہ پاور ان کے پاس موجود تھی تو پہلے ایک ماہ سے چپ کیوں تھے ? ریٹ بڑھانے کے ساتھ ساتھ ہر واٹس ایپ گروپ میں ریٹ پر بات کرنے پر پابندی لگائی جارہی ہے۔کیا خوف ہے؟ کس بات کا خوف ہے .اس پر بھی ایسوسی ایشن چپ ہے . اور لاہور کا ریٹ دوپہر دوبجے کر دیا گیا ہے تاکہ لیس کیلیے میدان کھلا رہے یہی ریٹ رات کو اناؤنس کردیتے تو لیس کا کچھ خاتمہ ہوسکتا تھا . ایسوسی ایشن کو کم ازکم سامنے آکر ان معاملات پر اپنا موقف دینا چاہیے.۔خاص کر سردار تجمل کو اپنی پوزیشن کلیر کرنی چاہیے .کیونکہ چوزے کے مصنوعی تیز ریٹ کا تعلق ان سے جوڑا جارہا ہے بلکہ یہاں تک کہا جارہا ہے کہ سردار صاحب ایسوسی ایشن کے صدر بننے سے پہلے چوزے اور فیڈ کے مقروض تھے .اور ایک مقروض شخص کیسے بات کر سکتا ہے .ہم امید کرتےہیں کہ سردار صاحب ان سوالات کا جواب ضرور دیں گے .اور فارمرز کا اعتماد سردار صاحب پر بحال رہے گا .سردار صاحب بریڈر کی اونچ نیچ کو خوب جانتے ہیں کیونکہ اللہ ھو چکس کے نام سے یہ کاروبار کرتے رہے ہیں۔ .چوزے کے ریٹ پر مناسب جواب دیں گے.اور ایسوسی ایشن کو مزید مضبوط کریں گے.۔ ایسوسی ایشن کو چاہیے کہ چوزے کے ناجائز ریٹ پر اس وقت ہڑتال کی کال دے .کم ازکم ایک ماہ کے لیےچوزہ نہ خریدا جائے .اللہ پاک سردار صاحب اور ان کے رفقاء کار کو مزید ہمت اور حوصلہ عطا فرمائے .آمین

Facebook Comments

مہمان تحریر
وہ تحاریر جو ہمیں نا بھیجی جائیں مگر اچھی ہوں، مہمان تحریر کے طور پہ لگائی جاتی ہیں

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply