مکالمہ کا تحفہ

کراچی میں دوسری مکالمہ کانفرنس جس کا حال احوال انعام بھائی لالہ عارف خٹک اور  باقی بہت سے دوستوں کے ذریعہ دیکھنے سننے پڑھنے کو ملا بہت مزہ آئے
لالہ خٹک نے جو لکھا پڑھ کر بہت محظوظ ہوا
جب کسی بھی اجتماع کی کارگزاری یا اسکی حال احوال کے متعلق دکھائی سنائی کا موقع ملتا ہے تو اس کے ذریعے اس اجتماع اور اس میں شرکت کرنے والوں کی فہم و ادراک اور ان کے قول و فعل کو مکمل طور پر کلی طور پر نہیں لیکن کسی حد تک پرکھنے کا موقع مل جاتا ہے
آغا فرنود کہتاہےکہ لکھنا بہت آسان ہے
لیکن لکھے کو جینا بہت مشکل ہے
آغا کی اس بات نے واقعی سوچنے پر مجبور کردیا
مکالمہ کی ویڈیوز دیکھیں تصویری جھلکیاں دیکھیں اور تحریروں کو پڑھا
جو محسوس کیا اگر اس کو آپ کے سامنے نہ رکھا جائے تو میرے نزدیک زیادتی ہوگی
آج میں نے ہجوم نہیں دیکھا
آج میں نے لوگ دیکھے انتہائی خوبصورت لوگ
شاید مختلف مذاہب کے جیسا کہ انعام بھائی نے کہا
اور مختلف مکاتب فکر کے
اور ان میں یکسانیت دیکھی ہم آہنگی دیکھی جذبہ دیکھا محبت دیکھی رواداری دیکھی اخلاص دیکھا اور سب سے بڑھ کر ایک ایسا پرامن اور پر حیا ماحول دیکھا کہ وہاں پر عورتیں فیملیز اور وہ لوگ جو پہلی یا دوسری بار اکٹھے ہوئے لیکن ان کے چہروں پر ایک اعتماد دیکھا ایک وقار دیکھا تمام چہروں پر اطمینان دیکھا
میں نے چہرے دیکھے مگر صرف چہرے نہیں
امیدوں کے دیپ دیکھے
میں نے ایک آنگن دیکھا اور اس میں بلتے ہوئے جگنو دیکھے
میں نے دریچے دیکھے اور دریچوں میں ٹنگی ہوئی آنکھیں دیکھیں اور ان آنکھوں میں خواب دیکھے
صاحبان میں ان خوابوں کی تعبیر دیکھنا چاہتا ہوں اللہ کرے کہ دیکھنا نصیب ہو اگر اسکی مرضی ہے کہ مجھے نہ ہو تو میری آنے والی نسلوں کو اس کی تعبیر نصیب ہو
جہاں بارود کی بدبو کے بچائے
جذبوں کی خوشبو ہو
علم کی خوشبو ہو
ایک سنگت کی خوشبو ہو
جہاں بربریت کے سابقے نہ ہوں بلکہ برداشت کے لاحقے ہوں
بابا فیض کہتے ہیں کہ
خلل پذیر بود ہر بنا کہ مے بینی !!!
بجز بنائے محبت کہ خالی از خلل است !!!
ہم نے ایک دوسرے کو کھو دیا ہے
ہم نے رشتوں کو کھو دیا ہے
ہم نے اصول کھو دئیے ہیں
ہم نے دین کی روح کھو دی ہے
اس اجتماع میں سب سے خوبصورت پہلو کہ وہ جن پر بنیاد پرست ہونے کا الزام لگاتے ہیں
جن پر ہم لبرل ھونے کی پھبتی کستے ہیں
جن کو ہم کبھی سننا بھی روا نہیں رکھتے ان کو ہاتھوں میں ہاتھ ڈال کر کھڑے اور  مسکراتے دیکھا
یہ کاوش آپ سب کی ہے اور آپ سب ایک گلدستہ ہو
ملاؤ ان کو بٹھاؤ انکو بلاؤ انکو مناؤ انکو
اور بتاؤ انکو
کہ ہم کر سکتے ہیں ہم جوڑ سکتے ہیں اور ہم جوڑیں گے
تم بے شک توڑتے رہو
تمہارا منصب توڑنا ہے
تمہارا مقصد توڑنا ہے
ہمارا منصب جوڑنا ہے
ہمارا مقصد جوڑنا ہے
2017 کا ایک بہترین تحفہ مکالمہ ٹیم اور ممبرز نے دیا اللہ کرے کہ یونہی
 چلتا رہے یہ کارواں
اور
بڑھتی رہے یہ روشنی

Facebook Comments

تنویر احمد
میں بس اس وقت لاجواب ھوا !!!! جب کسی نے کہا کہ کون ھو تم !!!

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply