برطانیہ میں چار نیو نازی فوجی گرفتار

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)   برطانوی وزارتِ دفاع کا کہنا ہے کہ کالعدم نیو نازی گروپ کے گرفتار ہونے والے چار مبینہ کارکن فوج کے حاضر سروس رکن ہیں۔مبینہ کارکنوں کو کالعدم تنظیم کے رکن ہونے اور دہشت گردی کی کارروائیوں کی منصوبہ بندی کرنے کے شبہ میں گرفتار کیا ہے۔  22سالہ شخص کو برمنگھم، 32 سالہ شخص کو پوائز، 24 سالہ شخص کو اپسوئچ اور 24 سالہ شخص کو نارتھ ہمپٹن سے گرفتار کیا گیا تھا۔ویسٹ مڈلینڈ پولیس نے ان افراد کو انتہائی دائیں بازو کی جماعت نیشنل ایکشن سے تعلق کی بنیاد پر گرفتار کیا گیا تھا۔ان چاروں افراد کو ویسٹ مڈلینڈ کے پولیس سٹیشن پر رکھا گیا ہے جبکہ پولیس ان کےگھروں کی تلاشی لے رہی ہے۔پولیس کا کہنا ہے کہ گرفتاری انٹیلجنس کی بنیاد پر پہلے سے منصوبہ بندی کی گئی تھی اور اس سے عوام کی سلامتی کو کوئی خطرہ لاحق نہیں ہے۔حکام کا کہنا ہے کہ چاروں افراد کو انسداد دہشت گردی 2000 ایکٹ کی شق 41 کے تحت دہشت گردی کے اقدامات کی تیاریاں اور اکسانے کے شبہ میں گرفتار کیا گیا۔انتہائی دائیں بازو کی جماعت نیشنل ایکشن پلان کو گذشتہ برس برطانوی وزیر داخلہ ایمبر رڈ نے کالعدم قرار دیا تھا۔کالعدم تنظیم کا رکن بننے، اس کے لیے مدد مانگنا مجرمانہ فعل ہے اور اس کی دس برس تک قید کی سزا ہو سکتی ہے۔نیشنل ایکشن خود کو’ نیشنل سوشلسٹ یوتھ آرگنائزیشن’ کہتی ہے اور اس تحریک کے مطابق اس کی توجہ ’ٹوٹ پھوٹ کا شکار دایاں بازو’ پر ہے۔تاہم برطانوی وزیر داخلہ ایمبر رڈ کے مطابق یہ جماعت نسل پرست، ہم جنس پرستوں سے نفرت کرنے اور تصب رکھنے والی تنظیم ہے۔حکام کا کہنا ہے کہ اس جماعت کی بنیاد 2013 میں رکھی گئی اور برطانیہ بھر میں اس کی شاخیں ہیں اور یہ سڑکوں پر احتجاج بھی کرتی ہے اور اس کا مقصد نوجوانوں کو بھرتی کرنا ہے۔

 

Facebook Comments

خبریں
مکالمہ پر لگنے والی خبریں دیگر زرائع سے لی جاتی ہیں اور مکمل غیرجانبداری سے شائع کی جاتی ہیں۔ کسی خبر کی غلطی کی نشاندہی فورا ایڈیٹر سے کیجئے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply