پاکستانیوں کو مانع حمل آلات کی ضرورت ہے۔۔۔۔آغا نصرت نصرت

” غلطی سے لوگ مرتے ہی نہیں بلکہ پیدا بھی ہو جاتےہیں ”
یہ قول پاکستانی قوم پر فٹ آتا ہے ۔ مردہ جانوروں کی  ہڈیوں سے نکالا  گیا  گھی ‘ گوشت کی دکانوں پر  کتے اور گدھے کے گوشت  کی فروخت ۔ سڑی ہوئی گندم کا  آٹا ۔  اتنے لوگ غلاظتی سبزیاں کھا کر مرتے نہیں جتنے کہ لوڈشیڈنگ کی برکت سے پیدا ہوتے ہیں۔ ہم پاکستانی بے شک سب کاموں میں پیچھے ہوں اپنی تعداد دن دگنی رات چوگنی کرنے   میں سب سے آگے  ہیں ۔
اندھیری راتوں کی محنت مشقت سے ہر روز پاکستان کی سرزمین پر 1500 ہزار مہمان بچے تشریف لاتے ہیں ۔ دن رات کی شفٹوں میں بس ہم اس کام میں مگن رہتے ہیں ایسے لگتا  ہے  اس قوم نے قائد کے فرمان کام کام اور صرف کام سے مراد  صرف یہی کام لے لیا  ہے  کہ بچوں کی تعداد کیسے بڑھائی جائے – اور ادھر مسجد کے اسپیکر سے مولوی صاحب اہل ایمان کی تعداد بڑھانے کی فضیلت ‘ نکاح کی برکت اور زیادہ سے زیادہ بچے پیدا کرنے کی صلاحیت اور دوسری جانب  انہی لوگوں کو میڈیکل اسٹورز  مانع حمل آلات طلب کرتے ہوئے شرم آتی ہے، وہی جوان سلاجیت اور دیگر دیسی دوائیاں ڈھونڈتے ہوئے ہلکان ہوتے رہتے ہیں ۔
اور گھر میں موجود بوڑھوں کو بس رزلٹ  کا انتظار رہتا ہے،  ذرا دیر کی صورت میں جینا حرام کر دیتے   ہیں  ،پہلے بیٹے کی خواہش ہر وقت  اودھم مچائے رکھتی ہے۔ اور پانچ چھ بیٹیوں کے بعد اگر بیٹا ہو بھی جائے تو پھر اسکا بھائی برآمد کرنے کی سر توڑ کوشش کی جاتی ہے   ۔لوگ شادیوں  کرنے میں مشغول ہیں  اور باراتیں سڑکوں پر رواں دواں ہیں ہر گلی کوچے  میں رات سے صبح صادق عمران ہاشمی اور سنی لیون کے  رومنٹک گانے گونجتے ہیں جن پر شادی میں شرکت کرنے والے جوان لڑکے لڑکیاں ڈانس کرنے میں ادھ موئے ہوئے جاتے ہیں ۔۔
دیگر مسائل کو یکسر نظر انداز کرکے یہ قوم صرف آبادی بڑھانے میں مصروف ہے ۔۔۔۔اس قوم کو اور کسی چیز کی ضرورت ہو نہ ہو،لیکن مانع حمل آلات کی ضرورت لازمی ہے۔

Facebook Comments

آغا نصرت آغا
i syed nusratullah agha from sindh agriculture university tandojam 2nd year student . My best hobbies are reading the various books and write a columns against women brutal volition as well as i playing a football

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply