• صفحہ اول
  • /
  • خبریں
  • /
  • پاکستان پر حملہ ہوا تو سوچیں گے نہیں جواب دیں گے، وزیراعظم

پاکستان پر حملہ ہوا تو سوچیں گے نہیں جواب دیں گے، وزیراعظم

اسلام آباد:وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ پاکستان پر حملہ ہوا تو جواب دینے کا سوچیں گے نہیں جواب دیں گے۔

منگل کو وزیراعظم عمران خان نے پلوامہ حملے پر پالیسی بیان دیتے ہوئے کہا کہ پلوامہ میں چند روز قبل ایک واقعہ پیش آیا، بھارت نے بغیر تحقیقات کے پاکستان پر الزام لگادیا، ہم سعودی ولی عہد کے دورے کے سلسلے میں مصروف تھے،مصروفیات کے باعث واقعے سے متعلق ردعمل نہیں دے سکے۔

وزیراعظم نے کہا کہ بھارت کی جانب سے پاکستان پر بے بنیاد الزام عائد کیا گیا ، سعودی ولی عہد کا دورہ پاکستان بہت اہم تھا، اتنے اہم موقع پر کونسا بے وقوف ملک اپنے خلاف کام کرے گا، بھارت کو بے بنیاد الزامات عائد کرنے سے پہلے سوچنا چاہیئے۔

عمران خان نے مزید کہا کہ بغیر سوچے الزامات عائد کرنا بھارت کی عادت بن چکی ہے، دہشتگردی کیلئے پاکستان کی زمین کا استعمال ہمارے حق میں نہیں ۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ بھارت کو پلوامہ واقعے کی آزادانہ تحقیقات کی پیشکش کرتا ہوں، آپ ٹھوس شواہد پیش کریں، ہم خود ایکشن لیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ دہشتگردی کیخلاف ایکشن کسی کے دباؤ میں نہیں لیں گے، دہشتگردی کا خاتمہ پاکستان کے اپنے مفاد میں ہے،دہشتگردی سے پاکستان کو 100 ارب ڈالر سے زیادہ کا نقصان ہوا۔

انہوں نے مزید کہا کہ بھارت پر واضح کرتا ہوں کہ یہ نیا پاکستان ہے،ہم استحکام چاہتے ہیں،ہندوستان میں ایک نئی سوچ آنی چاہیئے،کیا وجہ ہے کہ کشمیر میں آزادی کی جدوجہد اس نہج پر پہنچ چکی ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ ہر مسئلے کا حل فوجی نہیں، ہرمسئلے کا حل مذاکرات سے ہی نکالا جاسکتا ہے،پاکستان کسی بھی جارحیت کا بھرپور جواب دینے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

بھارت کی جانب سے دھمکیوں پر عمران خان نے کہا کہ ہم سب جانتے ہیں جنگ شروع کرنا آسان کام نہیں، لیکن اسے ختم کرنا کسی کے ہاتھ میں نہیں ۔

Advertisements
julia rana solicitors london

انہوں نے مزید کہا کہ بھارت کہتا ہے پہلے دہشتگردی پر بات کریں، ہم تیار ہیں، پاکستان پر حملہ ہوا تو جواب دینے کا سوچیں گے نہیں بلکہ جواب دیں گے۔

Facebook Comments

خبریں
مکالمہ پر لگنے والی خبریں دیگر زرائع سے لی جاتی ہیں اور مکمل غیرجانبداری سے شائع کی جاتی ہیں۔ کسی خبر کی غلطی کی نشاندہی فورا ایڈیٹر سے کیجئے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply