کزن میرج کے نقصانات سامنے آگئے

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) ایشیائی معاشروں میں بالعموم کزنز کے ساتھ شادی کا رحجان اور رواج بہت زیادہ ہے۔ اگرچہ اسلامی نقطہ نظر سے تو اس میں کوئی ممانعت نہیں ہے مگر ایک جدید سائنسی تحقیق کے مطابق اگر کسی خاندان یا قبیلے میں ،تین سے چار نسلیں باہم کزن میرج کا تسلسل برقرار رکھتی ہیں تو تیسری نسل کے بعد پیدا ہونے والے بچے کند ذہن اور بد صورت پیدا ہوتے ہیں۔تحقیق کے مطابق ان والدین کی اولاد زیادہ ذہین اور خوبصورت ہوتی ہے جن کا شادی سے پہلے باہم کوئی خونی رشتہ نہیں ہوتا۔اس تحقیق کے بعد کئی کزنز جوڑے جو ایک دوسرے کو پسند بھی کرتے ہیں،پریشان  نظر آتے ہیں۔کیونکہ ایشیائی خاندانوں میں کہ جہاں مر دو عورت کے آزادنہ میل ملاپ پر  سماجی پابندیاں ہیں، ایسے معاشروں میں خاندانوں اور برادریوں کے اندر دل لگی اور شادی آفر کے لیے کزنز آسان ٹارگٹ ہوتے ہیں۔

Facebook Comments

خبریں
مکالمہ پر لگنے والی خبریں دیگر زرائع سے لی جاتی ہیں اور مکمل غیرجانبداری سے شائع کی جاتی ہیں۔ کسی خبر کی غلطی کی نشاندہی فورا ایڈیٹر سے کیجئے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply