• صفحہ اول
  • /
  • نگارشات
  • /
  • بک ریویو/آئینہ چہرہ ڈھونڈتا ہے (غزلیں )۔۔۔۔ فیروز ناطق خسرو/ تبصرہ، محمد فیاض حسرت

بک ریویو/آئینہ چہرہ ڈھونڈتا ہے (غزلیں )۔۔۔۔ فیروز ناطق خسرو/ تبصرہ، محمد فیاض حسرت

اس بک ریویو سیریز میں فیروز ناطق صاحب کی تمام کتابو ں پر تبصرہ قارئیں کی نذر کیا جائے گا،یہ اسی سلسلے کی دوسری کڑی ہے

کم اور سادہ لفظوں میں بڑی بات کہنا اور انداز ایسا اپنانا کہ قاری کے دل و دماغ جھوم اٹھیں ، کہیں یہی سادہ الفاظ لیے بڑے مضمون کو بیان کر دینا جسے سمجھنے کے لیے سمجھنے والے کو سر کھپانے کی ضرورت پڑ جائے ، کہیں لفظوں کو تصویری صورت (Imagination)دینا کہ پڑھتے ہوئے کوئی براہِ راست منظر دیکھنے کا حال معلوم ہو ، کہیں لفظوں کے اتار چڑھاؤ سے ایسی کیفیت پیدا کر دینا جسے محسوس کیا جا سکے ، کہیں لفظوں کو ایسی صورت سے استعمال کر دینا جس طرح سے عہدِ حاضر میں دوسرا کوئی نہ استعمال کر پائے اور کہیں کسی پہلو کو پوری طرح سے بیان کرنے کے بعد اُس میں کوئی اشارتاً بات کہہ دینا جس کا ربط اُسی بیان کردہ پہلو سے جڑا ہو مگر اُس سے ایک نیا پہلو سامنے آئے ۔یہ چند خوبیاں جس شخصیت کے کلام میں مجھے نظر آئیں اُس شخصیت کو ” فیروز ناطق خسرو” کے نام سے جانا جاتا ہے ۔

یہ بھی پڑھیے: http://بک ریویو / طلسم مٹی کا (غزلیں)۔۔۔ فیروز ناطق خسرو/تبصرہ ،محمد فیاض حسرت
فیروز ناطق خسرو صاحب کے دونوں غزل کے مجموعے ” طلسم مٹی کا ” ” آئینہ چہرہ ڈھونڈ تا ہے” کا مطالعہ ایک ہی وقت میں ، بغیر کسی وقفے کے مکمل کر لینا میرے لیے بہت غیر معمولی بات ہے ، وہ اس لیے کہ میری کتاب اور مطالعے کے ساتھ دوستی تو رہی پر کئی بار میں اس دوستی کا حق ادا کرنے سے قاصر رہا ۔ بار ہا ہجر کا موسم اپنے عروج پر رہا۔ مگر اب میں سمجھتا ہوں ہجر کے موسم کا زوال شروع ہو چکا ہے ۔ اِس مثبت پیش رفت میں سارا کردار ” طلسم مٹی کا “، ” آئینہ چہرہ ڈھونڈتا ہے ” کا ہے ۔مصنف کا جتنا بھی شکر ادا ہو وہ کم ہے ۔
جب آپ کسی کتاب کا مطالعہ کر رہے ہوں تو آپ کو مطالعہ کرتے ہوئے لطف محسوس ہو ، جوں جوں کتاب کے ورق پلٹتے جائیں آپ کی دلچسپی اور بڑھتی جائے یعنی، مصنف کی بیان کردہ باتوں کو سمجھنے کی سمجھ آتی جائے ۔مطالعے کے دوران کئی سوالات آپ کے ذہن میں ابھرتے جائیں اور پھر زیادہ تر سوالات کے جوابات وہی کتاب آپ کو دیتی جائے ۔آپ چاہیں پر ذہن کتاب سے دوری کی اجازت نہ دے تو سمجھ جائیں کہ مصنف نے پوری طرح سے کتاب لکھنے کا حق ادا کر دیا ہے ۔
“آئینہ چہرہ ڈھونڈتا ہے ” سے کچھ اشعار آپ کی نذر ہیں ۔

اوپر سے تو اترے گا نہیں کوئی فرشتہ
بدلے گا یہ حالات کوئی اور نہیں، تو

کہیں چہرہ ہے آئینہ نہیں ہے
کہیں آئینہ چہرہ ڈھونڈتا ہے

نشاں قدموں کے خود اپنے مٹا کر
ترا نقشِ کفِ پا ڈھونڈتا ہوں

اک دن یہ راز مجھ پہ اچانک ہی کھل گیا
مجھ جیسا ایک اور بشر آئینے میں ہے

ہر سمت ترا عکس ہے ، ہر شے میں فقط تو
کیا ساتھ کوئی آئینہ بردار پھرے ہے

ہم سفر جس کو سمجھ کر ہم سفر کرتے رہے
اپنی پرچھائی وہ نکلی جس سے دھوکہ کھا گئے

مری تنہائی مجھ کو ڈس گئی ہے
میں برسوں قید اپنے گھر رہا ہوں

عزیز ہے مجھے اپنی زمین کی گردش
نظر میں گر وہ ستاروں کی چال رکھتا ہے

ہر مرض کا علاج ذکر ترا
تیرا ہر اسم ، اسمِ اعظم ہے
10
زندگی کی دلیل تیرا وجود
موت کیا ہے وصالِ محرم ہے
11۔
اب امن کی دیوی کے جھلسنے لگے پاؤں
شعلوں کی زمیں کب گل و گلزار کرو گے
12۔
چین دن کو نہ رات کو آرام
یہ خرابی دل و نگاہ کی ہے
13۔
ہر قدم پر کتنے کعبے، کتنے بت خانے ہوئے
ایک نقشِ پا کے افسانے سے افسانے ہوئے
14۔
پلٹ کر جب کبھی دیکھا ہے خسرو
تعاقب میں مرا سایہ رہا ہے
15۔
زندگی تجھ سے ہارتا ہی رہا
وقت مجھ کو گزارتا ہی رہا
16۔
میں اُس کو ڈھونڈنے نکلا ہوں گھر سے
مکاں رکھتے ہوئے جو لامکاں ہے
17۔
الگ ہو کر شجر سے ایک پتا
ہواؤں کے تھپیڑے کھا رہا ہے
18۔
مرے بیٹے ، مرے قد سے بڑے ہیں
میں نظروں کو اٹھاتے ڈر رہی ہوں
19۔
دعا کو ہاتھ اٹھے ہیں نہ لب ہلے میرے
اُسے خبر ہےکہ میری ضرورتیں کیا ہیں
20۔
جتنی اُس کے ساتھ اپنی دوستی بڑھتی گئی
اُتنی اپنے ساتھ اپنی دشمنی بڑھتی گئی
21۔
ہمراہ اُس کے دین بھی ایمان بھی گیا
اچھا ہے ساتھ ہی دلِ نادان بھی گیا
22۔
خود اپنا سامنا کیا میں نے ہزار بار
اکثر میں اپنے پاؤں کی آہٹ سے ڈر گیا

Advertisements
julia rana solicitors

خدا خسرو صاحب کو جیتا رکھے کہ ان کا فیض جاری رہے ۔

Facebook Comments

محمد فیاض حسرت
تحریر اور شاعری کے فن سے کچھ واقفیت۔

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply