ربیع الاول اور ہماری ذمہ داری۔۔۔سید واثق گردیزی

کائنات کی سب سے بڑی نعمت جس مہینے میں عطا کی گئی اسے ماہِ ربیع الاول کے نام سے جانا جاتا ہے۔ “پہلی بہار” اس کا مطلب ہے اور واقعی اس بہار والے مہینے میں رحمت خداوندی کی ایسی بہار  اس دنیا نے پائی کہ شرق و غرب جگمگا اٹھے۔۔۔ شش جہات میں اجالے پھیلے۔۔۔ فضل و کرمِ ربانی کی ایسی رم جھم رم جھم برکھا برسی کہ ظاہر و باطن کی دنیا پاکیزگی کا لباس پہن کر چمکنے لگی۔۔۔

عرب کی سرزمیں پہ روشنی بکھیرنے والا ماہِ تمام ‘ پوری کائنات کے لئیے نویدِ مسرت لے کر آیا اور اس کے جلووں کی تابانی سے کفر و شرک کی ظلمتیں کافور ہوئیں۔ درد و آلام کے ماروں کو سہارا ملا۔ ظلم و ستم میں جکڑی انسانیت کو قرار آیا ۔ دلوں کی بستی آباد ہوئی اور روحوں کو تسکین ملی۔ ستارے جھک جھک کے دیدار کی خاطر بے تاب ہوئے۔ نبضِ ہستی ٹھہر سی گئی۔۔ انتظار کے لمحے رخصت ہوئے اور حبیب خدا’ حضرتِ محمد مصطفیٰ ﷺ متولد ہوئے۔۔۔ “صل علی ‘ صل علی” کے نغمات سے فضائیں معمور ہوئیں اور خوشبوئے وجود سے ہوائیں مخمور ہوئیں۔۔۔
سلام اے آمنہ کے لال ‘ اے محبوب سبحانی
سلام اے فخر موجودات ‘ فخر نوعِ انسانی
سلام! اے آتشیں زنجیرِ باطل توڑنے والے
سلام! اے خاک کے ٹوٹے ہوئے دل جوڑنے والے
سلام اس پر کہ جس نے بے کسوں کی دستگیری کی
سلام اس پر کہ جس نے بادشاہی میں فقیری کی

یہ 12 ربیع الاول کا حسین ترین دن ہے جس نے کائنات کو ابدی پیغامِ رحمت عطا کیا اور دستورِ الہی کی تنزیل کے خدوخال آشکارا ہوئے۔۔۔ یعنی ہدایت ۔ دائمی ہدایت کا سورج چمک اٹھا۔

Advertisements
julia rana solicitors london

آج ایسے عظیم الشان موقع پہ جب رسوم و رواج اور ذاتی مفادات کی آڑ میں شرع سے نابلد’ مفہوم محبت سے ناآشنا’ حقیر دولتِ دنیا کے پجاری’ عقل و خرد سے عاری اور سیرت نبوی کے جلووں سے ناواقف “عشق فروش” ۔۔۔ مذہبی اداکار و فنکار  دیکھتا ہوں کہ اہلِ ایماں کی سادگی سے فائدہ اٹھا رہے ہیں ‘ تو لرز جاتا ہوں کہ کس منہ سے بروزِ حشر اس شافعِ محشر کا سامنا ہوگا۔
جشنِ سرکارِ دو عالم ضرور منائیے   مگر “مذہبی تاجروں اور مسخروں ” کے ساتھ نہیں ۔۔۔ بلکہ علماء و حقیقی صوفیاء اور اہل محبت کے ساتھ!جنکی عملی زندگی نبی کریم کے اسوہ حسنہ کی پیروی میں ہو جو امن و محبت کے داعی ہوں
بلغ العلی بکمالہ کشف الدجی بجمالہ
حسنت جمیع خصالہ صلوا علیہ و آلہ
ﷺ ﷺ ﷺ ﷺ ﷺ

Facebook Comments

Syed Wasiq Gardezi
سکوں و اماں کی تلاش میں عذاب آگہی میں مبتلا ایک عام انسان

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply