کوٹھا

کوٹھا
(کم نہ زیادہ، پورے سو لفظوں کی ناقابل اشاعت کہانی)
۔
ڈوڈو مجھے اپنے ساتھ اُس بازار میں لے گیا۔
ہم سیڑھیاں چڑھ کر کوٹھے پر پہنچے۔
ایک ہال میں کوئی رقاصہ اپنے فن کا مظاہرہ کر رہی تھی۔
تماش بین داد دے رہے تھے۔
ڈوڈو مجھے عقبی کمرے میں چھوڑ گیا۔
کچھ دیر میں ایک خوب صورت لڑکی وہاں آئی۔
دروازہ بند کر دو۔
اور جو جی چاہے، میرے ساتھ کر گزرو۔
اس نے آنکھ ماری۔
آپ کو غلط فہمی ہوئی ہے۔
میں ویسا نہیں ہوں۔
میں شریف آدمی ہوں۔
میں نے گڑبڑا کے کہا۔
وہ ہنسی،
یہ چکلا ہے۔
یہاں ہر شریف کو نا اہل قرار دیا جاتا ہے۔

Facebook Comments

مبشر علی زیدی
سنجیدہ چہرے اور شرارتی آنکھوں والے مبشر زیدی سو لفظوں میں کتاب کا علم سمو دینے کا ہنر جانتے ہیں۔

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply