• صفحہ اول
  • /
  • خبریں
  • /
  • کونسا فارمیٹ ختم کیا جائے گا، اگلا چئیرمین پی سی بی کون ہوگا؟َ

کونسا فارمیٹ ختم کیا جائے گا، اگلا چئیرمین پی سی بی کون ہوگا؟َ

عمران خان ہفتے کو پرائم منسٹر ہاؤس میں ساتھی کرکٹرز سے پرجوش انداز میں ملے، یہ ملاقات نصف گھنٹے جاری رہی۔ اس دوران مہمان سابق بھارتی کرکٹرز نوجوت سنگھ سدھو بھی موجود تھے۔

ذرائع کے مطابق نوجوت سنگھ سدھو نے عمران خان سے پوچھا کہ اگلا چیئرمین پی سی بی کون ہوگا تو وزیراعظم ملاقات میں شریک احسان مانی کی طرف دیکھ کر مسکرا دیئے، سدھو نے عمران خان کو بھارت سے اپنے ہمراہ لائی گئی خصوصی شال کا تحفہ بھی دیا۔

عمران خان سے ملاقات کرنے والے کھلاڑیوں کا کہنا ہے کہ انہوں نے بورڈ میں انتظامی تبدیلی اور کرکٹ کو بہتر کرنے کا واضع اشارہ دیا اور تمام کھلاڑیوں سے رائے اور مدد مانگی۔

انہوں نے ملک میں اپنے پرانے مطالبے کو دہرایا کہ وہ ڈپارٹمنٹل کرکٹ کی جگہ ریجنل (علاقائی) کرکٹ کو اوپر دیکھنا چاہتے ہیں۔

عمران خان اور کرکٹرز کی اندرونی کہانی کے مطابق کھلاڑیوں سے بات چیت میں وزیراعظم نے عندیہ دیا کہ کرکٹ ڈھانچے کی بہتری میں ایک دو ماہ لگیں گے۔

ذرائع کے مطابق سابق لیگ اسپنر عبدالقادر نے تجویز دی کہ ڈپارٹمنٹ کی کرکٹ ٹیموں کو ختم نہ کیا جائے جس پر عمران خان نے اپنے موقف کو واضح کیا کہ وہ ڈپارٹمنٹل کرکٹ کی حوصلہ افزائی نہیں کریں گے تاہم کوشش کریں گے کھلاڑیوں کی ملازمتیں ختم نہ ہوں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ نئے کرکٹ سسٹم میں آٹھ ریجن کی ٹیمیں فرسٹ کلاس میں شرکت کریں گی جبکہ آٹھ ٹیمیں گریڈ ٹو میں حصہ لیں گی، ہر سال ایک ریجنل ٹیم کی ترقی ہوگی۔

عمران خان جب پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان تھے اس وقت وہ علاقائی کرکٹ کے حامی تھے اور کہتے تھے کہ شہروں کی ٹیموں میں زیادہ مقابلہ دیکھنے میں آتا ہے۔

سابق کرکٹرز کا کہنا تھا کہ کپتان نے سب کھلاڑیوں کو عزت دی اور مصروف ترین شیڈول کے باوجود وہ گھل مل گئے، لیکن بار بار کرکٹ میں تبدیلی اور بہتری کی باتیں کرتے رہے۔

عمران خان کے ساتھ کھیلنے والے کرکٹرز کا کہنا ہے کہ وہ پہلے سے زیادہ سنجیدہ اور بردبار دکھائی دے رہے تھے، جاوید میاں داد، مدثر نذر، عبدالقادر اور وسیم اکرم ان سے ہنسی مذاق بھی کرتے رہے اور ہر کھلاڑی سے فرداً فرداً مل کران کا شکریہ ادا کیا کہ آپ سب نے میرے کیئریئر میں میری مدد کی۔

وزیراعظم عمران خان ریجنل کرکٹ کے فروغ کا ارادہ رکھتے ہیں اور وہ ڈپارٹمنٹل کرکٹ کو تباہی کی جڑ سمجھتے ہیں، نومنتخب وزیراعظم نے تمام ساتھی کرکٹرز سے کہا کہ تم سب نے کرکٹ کو دیکھنا ہے اور میری مدد کرنا ہے تاہم عمران خان نے کسی کرکٹ معاملے پر کوئی حتمی پالیسی بتانے سے گریز کیا۔

عمران خان دو باتوں کا واضح اشارے دیا کہ ملک میں ڈپارٹمنٹ کرکٹ کو ختم کرکے ریجنل ٹیموں کو فروغ دیں گے اور انہوں نے پاکستان کرکٹ بورڈ کے انتظامی سیٹ اپ میں تبدیلی کا بھی اشارہ دیا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم کی حلف برداری کی تقریب میں سابق چیئرمین خالد محمود کے علاوہ متوقع پی سی بی چیئرمین احسان مانی بھی موجود تھے۔

وزیراعظم سے ملاقات کرنے والوں میں وسیم اکرم، جاوید میاں داد، وقار یونس، معین خان، رمیز راجا، مشتاق احمد، انضمام الحق، مدثر نذر، عبدالقادر کے علاوہ سابق ٹیسٹ فاسٹ بولر اور عمران خان کے قریبی دوست ذاکر خان بھی موجود تھے۔

Advertisements
julia rana solicitors

عینی شاہدین کے مطابق تمام کھلاڑیوں نے وزیراعظم کو مبارک باد دی اور نئی اننگز میں ان کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔

Facebook Comments

خبریں
مکالمہ پر لگنے والی خبریں دیگر زرائع سے لی جاتی ہیں اور مکمل غیرجانبداری سے شائع کی جاتی ہیں۔ کسی خبر کی غلطی کی نشاندہی فورا ایڈیٹر سے کیجئے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply