تعبیر،ان کہی کہانی۔۔۔۔ کے ایم خالد

کمرہ نیم روشن تھا۔
میں نے قائد اعظم کو آرام کرسی پر بیٹھے پایا۔
مجھے دیکھ کر وہ مسکرائے۔
’’آزادی کا مہینہ جہاں خوشیاں لاتا ہے،
وہاں قربانیوں کی یادسے دل دکھی کر دیتا ہے ‘‘۔
’’جی۔۔۔‘‘ میں نے عقیدت سے کہا۔
’’پاکستان بن تو گیا ،لیکن جیسا میں نے خواب دیکھا تھا اس کی تعبیر کی قدرت نے مہلت نہیں دی‘‘۔
’’قائد۔۔۔! آپ کیسا پاکستان بنانا چاہتے تھے ؟‘‘
’’میں پاکستان کو مدینہ منورہ جیسی فلاحی ریاست بنا نا چاہتا تھا‘‘۔
میری آنکھ الصلوۃ خیرمن  النوم پر کھلی تھی۔
کرسی یوں ہل رہی تھی جیسے کوئی ابھی یہاں سے اٹھ کر گیا ہو۔

Facebook Comments

کے ایم خالد
کے ایم خالد کا شمار ملک کے معروف مزاح نگاروں اور فکاہیہ کالم نویسوں میں ہوتا ہے ،قومی اخبارارات ’’امن‘‘ ،’’جناح‘‘ ’’پاکستان ‘‘،خبریں،الشرق انٹرنیشنل ، ’’نئی بات ‘‘،’’’’ سرکار ‘‘ ’’ اوصاف ‘‘، ’’اساس ‘‘ سمیت روزنامہ ’’جنگ ‘‘ میں بھی ان کے کالم شائع ہو چکے ہیں روزنامہ ’’طاقت ‘‘ میں ہفتہ وار فکاہیہ کالم ’’مزاح مت ‘‘ شائع ہوتا ہے۔ایکسپریس نیوز ،اردو پوائنٹ کی ویب سائٹس سمیت بہت سی دیگر ویب سائٹ پران کے کالم باقاعدگی سے شائع ہوتے ہیں۔پی ٹی وی سمیت نجی چینلز پر ان کے کامیڈی ڈارمے آن ائیر ہو چکے ہیں ۔روزنامہ ’’جہان پاکستان ‘‘ میں ان کی سو لفظی کہانی روزانہ شائع ہو رہی ہے ۔

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply