ہندوستان میں جنسی زیادتی کے واقعات

شائننگ انڈیا ۔۔۔۔۔۔معذور عورت کے ساتھ روزے کے حالت میں زیادتی،
وکی پیڈیا کے مطابق انڈیا کو عورتوں کے حوالے سے تیسرا خطرناک ملک قرار دیا گیا ہے۔۔ جہاں 2012 میں” 24470 “اور 2013 میں” 24970 “عورتوں کی عصمت دری کی گئی۔سال 2014 کے اعداد و شمار کے مطابق” 34651″اور 2015 میں” 36735 “عورتوں کو بے ابرو کیا گیا،اور سال 2016 میں” 33098 “عورتوں کی زندگی برباد کی گئی۔اور ماہرین نے جبل پور شہر کو سب سے زیاد ہ خطر ناک قرار دیا ہے، جہاں ریپ سے متاثرہ خواتین کی تعداد % 8 ہے، نئی دہلی کو اس وحشی پن میں دوسرے نمبر پر رکھا گیا ہے۔ ماہرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ انڈیا میں ریپ کی گئی عورتوں کی تعداد میں سالانہ 2 لاکھ تک کا اضافہ ہو رہا ہے جبکہ رپورٹ میں صرف 5.8فیصد کیس ہی فائل کئے جاتے ہیں۔باقی 94.2 فیصد بدنامی کے خوف سے رپورٹ ہی نہیں لکھواتے۔
وکی پیڈیا کی رپورٹ کے مطابق بھارت غیر ملکی خواتین سیاحوں کے لئے سب سے زیادہ غیر محفوظ ملک قرار دیا گیا ہے جہاں سالانہ تقریبا 75 غیر ملکی عورتوں سے زیادتی کی جاتی ہے۔ذیل میں چند ایسے واقعات تحریر کر رہی ہوں جن کی وجہ سے بھارت کی خوب ہی عالمی جگ ہنسائی ہوئی۔۔
مارچ 2013 میں سوئزرلینڈ سے ایک جوڑا انڈیا آیا، جہاں شوہر کے سامنے اس کی 30 سالہ بیوی کو آٹھ لوگوں نے زیادتی کا نشانہ بنایا۔
جنوری 2014 میں ڈنمارک سے آئی 51 سالہ خاتون کے ساتھ 6 لوگوں نے زیادتی کی۔
ستمبر 2015 کو 46 سالہ امریکی خاتون سے دو افراد نے اپنی ہوس پوری کی۔
صرف یہی نہیں مودی حکومت کے آنے سے ہندوؤں کی طرف سے مسلمان عورتوں کی آبروریزی میں بے تحاشا اضافہ ہوا ہے جو تا حال جاری ہے۔”دی نیوز انڈین ایکسپریس” کے مطابق ۔۔۔۔کشمیر میں ہر 2 سالوں میں”595″ عورتوں کے ساتھ زیادتی کی جاتی ہے ، جس میں 99 فیصد انڈین فوج شامل ہوتی ہے اور کشمیر میں ہوئے آبروریزی کے واقعات میں آج تک ایک بھی فوجی کو سزا نہیں ہوسکی ہے۔ ان تمام واقعات میں گینگ ریپ کی شرح 98.4 فیصد رہی اور ریپ کرنے کے بعد 8 فیصد عورتوں کو قتل کیا گیا۔
( تحریر کے حوالے “دی نیوز انڈین ایکسپریس”،” وکی پیڈیا” ،” انڈیا ٹائم” اور کچھ انڈین نیوز چینلز سے لئے گئے ہیں )

Facebook Comments

نورالعین
میں ایک آرٹسٹ ہوں اور اردو سے عشق ہے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply