افغانستان کے صدر اشرف غنی نے طالبان کے لئے اعلان کی گئی فائر بندی کی مدت میں یک طرفہ طور پر اضافہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔
صدر غنی نے افغانستان کے سرکاری ٹیلی ویژن چینل RTA کے لئے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ ہم فائر بندی کے بارے میں طالبان سے بھی مثبت جواب کی توقع رکھتے ہیں اور ہمارا مقصد امن کو یقینی بنانا ہے تاہم انہوں نے اس بارے میں کوئی معلومات فراہم نہیں کیں کہ فائر بندی کی مدت میں کس قدر توسیع کی گئی ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ فائر بندی کے احترام میں46 قیدی طالبان عسکریت پسندوں کو رہا کر دیا گیا ہے اور فائر بندی کے بارے میں طالبان سے مثبت جواب حاصل ہونے کی صورت میں دیگر طالبان قیدیوں کو بھی رہا کر دیا جائے گا۔
صدر غنی نے کہا کہ افغانستان کے عوام اب امن کے خواہش مند ہیں اور فائر بندی کا فیصلہ امن کے بارے میں ہر دو طرف کی مشترکہ سوچ کی عکاسی کرتا ہے۔
تاہم طالبان کی طرف سے صدر غنی کے بیان کا کوئی جواب نہیں آیا۔
واضح رہے کہ افغانستان کہ صدر اشرف غنی نے 20 جون تک طالبان کے لئے عارضی فائر بندی کا اعلان کیا تھا اور کہا تھا کہ فائر بندی 12 جون سے شروع ہو کر 19 جون تک جاری رہے گی۔
جواب میں طالبان نے بھی عید الفطر کے 3 دن کے دوران فائر بندی کے فیصلے کا اعلان کیا تھا۔
یاد رہے کہ سال 2001 میں افغانستان پر امریکہ کے قبضے کے بعد سے طالبان نے پہلی دفعہ فائر بندی کا اعلان کیا ہے۔
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں