حاصلِ محفل۔۔۔فیصل عظیم

تمہیدوں کی بھول بُھلیّاں
باتیں گنجلک
روحِ معنی کی ارزانی
تعریفوں کے مردہ پیکر
توصیفی نظروں سے پوجا پاٹ کے منظر
گویا سب کچھ لمحے بھر کو سر آنکھوں پر
ایک عجب ہنگامہ شب بھر
واہ وا ہ کی مشکوک صدائیں
پلک جھپکتے آنکھ سے اوجھل
اور ان سب کا حاصل، کچھ بوسیدہ منظر!

Advertisements
julia rana solicitors

آنچیں دیتا پیٹ کا دوزخ
میلے برتن
اور چولہے پر، دیر سے کھَولتی
اک کپ چائے، جو
روز یہی ناٹک کرتی ہے
ہلکی آنچ پہ پکتے پکتے
کڑوا کسیلا زہر ہوئی ہے!

Facebook Comments

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

براہ راست ایک تبصرہ برائے تحریر ”حاصلِ محفل۔۔۔فیصل عظیم

Leave a Reply