سو لفظ: ہیڈماسٹر

تم سکول جاتے ہو؟
بس میں ساتھ بیٹھے ایک بچے سے پوچھا۔
نہیں صاب غریب کا بچہ ہے۔
اس کے باپ نے جواب دیا۔
تو سرکاری سکول ڈالو!
وہاں بہت مارتے ہیں۔۔ اس کی بازو توڑ دی تھی، ہسپتال میں بہت خرچہ ہوا!
مارا کیوں؟
کتابیں نہیں تھیں۔۔
سرکاری سکول میں تو مفت ملتی ہیں؟
صاب بولا نا! غریب کا بچہ ہے۔
پولیس کو بتایا؟
وہ رپٹ کے پیسے مانگ رہے تھے!
پھر؟
پھر کیا؟۔۔۔ گھر آگئے۔
ہیڈ ماسٹر کو ہی بتا دیتے!
صاب ہم غریب ہیں!
اچھا! ہیڈماسٹر نے کیا کہا؟
صاب کیا بولوں اسی نے تو مارا تھا!!!

Facebook Comments

ذیشان محمود
طالب علم اور ایک عام قاری

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply