نان فائلرز کے خلاف گھیرامزید تنگ کرنے کا فیصلہ

فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے مالی سال2018-19 کے وفاقی بجٹ میں نان فائلرزکیخلاف گھیرا مزید تنگ کرنے کا فیصلہ کیاہے۔ ایف بی آر ہیڈ کوارٹر میں مشیر ریونیو و وفاقی وزیر ہارون اختر کی زیر صدارت اعلیٰ سطح کے اجلاس میں ٹیکس وصولیوں کے اہداف اورٹیکس تجاویز کے ابتدائی خدوخال کا جائزہ لیا گیا جو چیف کمشنرز کانفرنس میں پیش کی جائیں گی۔ ذرائع کے مطابق آئندہ بجٹ میں ٹیکس وصولیوں کا ہدف 4650 ارب روپے تجویز کیا گیاہے۔ ایف بی آرکی جانب سے ٹیکس وصولیوں اضافہ کی شرح15سے 17 فیصد مقرر کیے جانیکا امکان ہے۔ نان فائلرز کیلئے ٹیکس شرح کے ساتھ ساتھ مزید سخت اقدامات اٹھائے جارہے ہیں جبکہ لگږری آئٹمزپر کسٹمز ڈیوٹی بڑھائے جانے کاامکان ہے تاہم سیلز ٹیکس کی17 فیصدکی معیاری شرح برقرار رکھی جائیگی۔ ٹیکس قوانین کو آسان بنانے کیلئے بھی اہم ترامیم کی جارہی ہیں۔ تنخواہ دار ملازمین پر مشتمل انفرادی ٹیکس دہندگان کیلئے نئی ٹیکس سلیبزمتعارف کرائی جارہی ہیں جس سے انہیں نمایاں ریلیف ملے گا۔ دیر سے ٹیکس گوشوارے جمع کروانیوالوںکو آڈٹ کیلئے منتخب کرنے سے متعلق شق سیکشن 214 ڈی ختم کیے جانے کا امکان ہے کیونکہ اس سیکشن کی وجہ سے ایف بی آر کی آڈٹ ڈپارٹمنٹ کی ورکنگ متاثر ہورہی ہے ۔ علاوہ ازیں فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے مالی سال2018-19 کے وفاقی بجٹ کے لیے ٹیکس وصولیوں کے اہداف اور ریونیو اقدامات کو حتمی شکل دینے کیلئے ملک بھرکے تمام چیف کمشنرز کا اجلاسایف بی آر ہیڈ کوارٹر اسلام آباد میں طلب کیا ہے۔ اجلاس میں ایف بی آر کے ممبر ان لینڈ ریونیو پالیسی،ممبر ان لینڈ ریونیو آپریشن،ممبر کسٹمز اور ممبر آڈٹ سمیت دیگر ممبران بھی شرکت کرینگے۔ اجلاس میںبجٹ تجاویزپر پریزنٹیشنز دی جائیگی اورٹیکس وصولیوں کا ہدف ساڑھے 4ہزار ارب روپے سے زائد مقرر کرنے سے متعلق بھی تمام فیلڈ فارمشنز کی تجاویز لی جائیں گی۔

Facebook Comments

خبریں
مکالمہ پر لگنے والی خبریں دیگر زرائع سے لی جاتی ہیں اور مکمل غیرجانبداری سے شائع کی جاتی ہیں۔ کسی خبر کی غلطی کی نشاندہی فورا ایڈیٹر سے کیجئے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply