• صفحہ اول
  • /
  • خبریں
  • /
  • جیل میں ڈالنا ہےتو ڈال دیں،میری ایک آواز پر لوگ آئیں گے،نواز شریف

جیل میں ڈالنا ہےتو ڈال دیں،میری ایک آواز پر لوگ آئیں گے،نواز شریف

اسلام آباد:مسلم لیگ(ن)کے تاحیات قائد اور سابق وزیراعظم نواز شریف کا کہناہے کہ جیل میں ڈالنا ہے توڈال دیں،میری ایک آوار پر لوگ آئیں گے۔

جمعے کو اسلام آباد میں احتساب عدالت کے باہر پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی اور نیشنل پارٹی کے حاصل بزنجو کے ہمراہ صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے نواز شریف نے کہاکہ قانون کے میدان میں کسی کو ہاتھ باندھ کر اورکسی کو کھلے ہاتھوں کے ساتھ چھوڑا جارہا ہے، سب کیلئے میدان اور معیاربرابر ہونے چاہیں۔

انہوں نے کہا کہ  ہمارا سیاسی کیرئیرگواہ ہے کہ ہم اپنے مؤقف سے ہٹے ہیں نہ ہی ہم نے کوئی یو ٹرن لیا، ہم نظریاتی لوگ ہیں اور میرے دائیں بائیں بھی نظریاتی لوگ ہی بیٹھے ہیں۔

نواز شریف نے کہا کہ مجھے جیل میں ڈالنا ہے تو ڈال دیں، ملک میں کسی قسم کی خرابی نہیں چاہتے، سب کہہ رہے ہیں میری آواز پر لبیک کہیں گے، کال دینے کی نوبت آئی تو کال دوں گا، جیل کے اندر رہوں یا باہررہوں ، جہاں سے بھی آواز دوں گا عوام نکلیں گے۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ چیف جسٹس نے کل کہا تھا کہ انتخابات ملتوی ہونے کی گنجائش نہیں، مجھے چیف جسٹس پاکستان کی باتیں اچھی لگیں،اگر چیف جسٹس شفاف انتخابات کا کہتے ہیں تو وہ نہیں ہونا چاہیے جس کی نشاندہی کی ہے اور وہ اپنے عمل سے بھی ثابت کریں۔

انہوں نے مزید کہا کہ تمام جماعتوں کو انتخابات میں حصہ لینے کے مساوی مواقع دئیے جانے چاہئیں، انتخابات سے قبل ہمارے رہنماؤں کیخلاف نیب کے بے بنیاد مقدمات بنائے جارہے ہیں۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ نیب ہمارے رہنماؤں کو ہراساں کرنے کا ادارہ بن گیاہے،نیب (ن)لیگ کے حمایت یافتہ لوگوں کو ٹارگٹ کررہا ہے، چیف جسٹس نیب سے پوچھیں کہ کارکنوں کو ہراساں کرنے کا یہ کون سا وقت ہے۔

مسلم لیگ (ن)کے تاحیات قائد نے سینیٹ انتخابات پرازخودنوٹس لینےکا مطالبہ کرتے ہوئے کہاکہ بلوچستان اسمبلی اورسینیٹ انتخابات میں ووٹ کے خرید وفروخت پر سپریم کورٹ کو نوٹس لینا چاہیےتھا۔

انہوں نے کہا کہ عوام کو پیغام دینا چاہتا ہوں جو لوگ پیسے دے کر سینیٹر بنیں انہیں چھوڑ دیں، بلوچستان میں جوکچھ ہوا، کیا اس کا سپریم کورٹ نےنوٹس لیا، چیئرمین سینیٹ کیسے بنے، ووٹ بیچے اور خریدے گئے، چیف جسٹس کو  بلوچستان کی صورتحال پر سوموٹو نوٹس لینا چاہیے تھا۔

نوازشریف نے نیب قانون کوکالا قراردیتے ہوئے غلط استعمال پربھی نوٹس لینے کا مطالبہ کیا۔

Advertisements
julia rana solicitors

سابق وزیراعظم نےمزید کہا کہ جج کو کارروائی لائیو دکھانے کا خود کہا اور اپنی بات پر قائم ہیں، یہ کسی مخصوص طبقے کا ملک نہیں بلکہ سب کا ملک ہے، مجھے بیٹے سے تنخواہ نہ لینے کے جرم میں نکال دیا گیا، عمران خان نے اپنا جرم تسلیم کیا انہیں کچھ نہیں کہا گیا

Facebook Comments

خبریں
مکالمہ پر لگنے والی خبریں دیگر زرائع سے لی جاتی ہیں اور مکمل غیرجانبداری سے شائع کی جاتی ہیں۔ کسی خبر کی غلطی کی نشاندہی فورا ایڈیٹر سے کیجئے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply