صفائی ۔۔کے ایم خالد/سو لفظوں کی کہانی

سیٹھ صاحب تھرڈ کلاس خوردنی آئل اس ڈیل پر لے بیٹھے تھے

Advertisements
julia rana solicitors

کہ سرکاری کاغذات میں اسے اے کلاس آئل بنا کر امپورٹ کیا جائے گا۔
اب وہ ایسی پارٹی کی تلاش میں تھے،
جو اسے ریفائن کرکے اے کلاس بنا دے۔
نمونے بہت سی پارٹیوں سے ریفائن کروائے گئے ۔
لیکن سیٹھ صاحب مطمئن نہ تھے ۔
لیکن آج سامنے بیٹھے شخص کے کام سے وہ مطمئن ہوئے ۔
آئل کی بوتل سیٹھ صاحب نے اپنے ہاتھ میں پکڑی اور کہا
’’واہ ۔۔۔اتنی شفافیت کام کیا کرتے ہیںآپ۔۔۔؟‘‘
’’جی ،میں کالے موبل آئل کو صاف کرتا ہوں‘‘۔
اجنبی نے شرماتے ہوئے کہا۔

Facebook Comments

کے ایم خالد
کے ایم خالد کا شمار ملک کے معروف مزاح نگاروں اور فکاہیہ کالم نویسوں میں ہوتا ہے ،قومی اخبارارات ’’امن‘‘ ،’’جناح‘‘ ’’پاکستان ‘‘،خبریں،الشرق انٹرنیشنل ، ’’نئی بات ‘‘،’’’’ سرکار ‘‘ ’’ اوصاف ‘‘، ’’اساس ‘‘ سمیت روزنامہ ’’جنگ ‘‘ میں بھی ان کے کالم شائع ہو چکے ہیں روزنامہ ’’طاقت ‘‘ میں ہفتہ وار فکاہیہ کالم ’’مزاح مت ‘‘ شائع ہوتا ہے۔ایکسپریس نیوز ،اردو پوائنٹ کی ویب سائٹس سمیت بہت سی دیگر ویب سائٹ پران کے کالم باقاعدگی سے شائع ہوتے ہیں۔پی ٹی وی سمیت نجی چینلز پر ان کے کامیڈی ڈارمے آن ائیر ہو چکے ہیں ۔روزنامہ ’’جہان پاکستان ‘‘ میں ان کی سو لفظی کہانی روزانہ شائع ہو رہی ہے ۔

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply