سیٹھ صاحب تھرڈ کلاس خوردنی آئل اس ڈیل پر لے بیٹھے تھے
کہ سرکاری کاغذات میں اسے اے کلاس آئل بنا کر امپورٹ کیا جائے گا۔
اب وہ ایسی پارٹی کی تلاش میں تھے،
جو اسے ریفائن کرکے اے کلاس بنا دے۔
نمونے بہت سی پارٹیوں سے ریفائن کروائے گئے ۔
لیکن سیٹھ صاحب مطمئن نہ تھے ۔
لیکن آج سامنے بیٹھے شخص کے کام سے وہ مطمئن ہوئے ۔
آئل کی بوتل سیٹھ صاحب نے اپنے ہاتھ میں پکڑی اور کہا
’’واہ ۔۔۔اتنی شفافیت کام کیا کرتے ہیںآپ۔۔۔؟‘‘
’’جی ،میں کالے موبل آئل کو صاف کرتا ہوں‘‘۔
اجنبی نے شرماتے ہوئے کہا۔
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں