کمرہ خجالت سے، راؤ کی عدالتی پیشی۔۔معاذ بن محمود

ہاں بھئی اگلی پیشی کس کی ہے؟

کون ہے؟ بھئی کون ہے؟ جواب تو دو!

کون؟ کیا کہا؟ راؤ؟ ایک منٹ۔ ذرا پورا نام بتانا؟

ہیں؟ انوار راؤ؟ ارے! اپنا راؤ؟ ارے واہ راؤ۔ آؤ آؤ۔

تشریف رکھو۔ ارے بھئی کرسی لاؤ۔ آگیا ناں اپنا راؤ۔ کہا تھا آجائے گا۔ تم لوگ ویسے ہی  بات کا بتنگڑ بنا دیتے ہو۔ آؤ راؤ۔ یہ لو کرسی۔ نہیں بینچ نہیں بھیا کرسی دو اچھی والی۔ بٹھاؤ۔ہاں۔ بہت بہتر۔ ہاں تو راؤ۔ کیسی طبیعت ہے؟ ناشتہ کیا ہے؟ نہیں؟ ایک منٹ۔ بشیرے ادھر آؤ۔ راؤ صاحب کے لیے چار آلو والے پراٹھے منگواؤ۔ اور سنو۔ ساتھ مست والی دودھ پتی بھی لیتے آؤ۔ کیا کہا؟ مولی والے پراٹھے کھاؤ گے؟ اچھا اچھا۔ جاؤ بشیرے۔ شاباش دوڑ کر جاؤ۔ چار مولی والے پراٹھے اور ایک دودھ پتی۔ ہاں راؤ۔ چلو مقدمہ شروع کرتے ہیں ورنہ یہ عبد القیوم صدیقی جو بیٹھا ہے یہ وحید مراد کو ساتھ بٹھا کر میری مدح سرائی شروع کر دے گا۔ چلو۔ بتلاؤ میاں ہم کو بھی بتلاؤ۔ قصہ شروع سے سناؤ۔ ہیں؟ کیا کہا؟ نہیں سنانا؟ یار ایسا نہ کرو یہ سوشل میڈیا والے بہت جگتیں ماریں گے۔ اچھا چلو مت سناؤ۔ یہ بتاؤ پیسے ویسے ہیں وکیل کرنے کے؟ کیا؟ جیب خرچ بند ہے؟ ایک منٹ۔ سٹیٹ بینک کے چئیرمین کو بلاؤ بھئی۔ ہاں میاں۔ یہاں آؤ۔ ایسا ہے کہ فوراً سے پیشتر راؤ کے اکاؤنٹس واپس سے کھول دو۔ ٹھیک ہے؟ ہاں۔ کیا کہا؟ میاں کے؟ بکواس بند کرو۔ میں تم پہ توہین عدالت کا کیس بنا دوں گا۔ میاں نواز شریف کے سارے اکاؤنٹس بلاک کر دو۔ کہنے دو عیسی بلوچ کو جو کہتا ہے۔ میں اس کی تقریر بھی بند کروا دوں گا۔ تم وہ کرو جو میں نے کہا۔ دفع ہوجاؤ۔

ہاں تو راؤ۔ یہ پراٹھے آگئے۔ دیکھو کمرہ عدالت کا احترام سب پہ لازم ہے۔ تم مہربانی کرو یہ ڈکاریں ذرا آہستہ لو۔ اس قدر باآواز بلند ڈکاریں سن کر لگتا ہے ہم عدالت میں نہیں بابے رحمتے کی پنچایت میں بیٹھے ہیں۔ کھاؤ راؤ۔ اچھی طرح۔ شاباش۔ کھا لیے؟ چلو اب اس الزام کی بات کرتے ہیں جس کی تحقیقات ہوچکی ہیں اور تم قتل کے مرتکب ثابت ہوچکے ہو۔ کیا کہا؟ کس کی بات کر رہا ہوں؟ ارے اسی جے آئی ٹی کی جس نے نقیب کے قتل میں تمہیں مورد الزام ٹھہرایا۔ بھیا کیا کریں ہم بھی مجبور ہیں۔ اب بتلاؤ کیسے آگے بڑھیں؟ کیا کہا؟ جے آئی ٹی پر اعتماد نہیں؟ یار یہ فقرہ سنا سنا لگتا ہے۔ کس نے کہا تھا؟ (شور)۔ آرڈر آرڈر۔ خاموش ہوجائیں سب۔ مجھے آپ کی آواز نہیں آرہی۔ آرڈر۔ ہاں راؤ۔ یہاں آؤ۔ قریب میرے پاس بیٹھو۔ بیٹھو بیٹا۔ ہاں اب بتاؤ۔ جے آئی ٹی نہیں منظور؟ نہیں؟ اچھا چلو نئی جے آئی ٹی بنائے دیتے ہیں۔ کیا کہا؟ جے آئی ٹی میں ہیروں کو ڈالیں؟ اچھا یہ لو ڈالے دیتے ہیں۔ کیا؟ ایجنسی سے تحقیقات کروائیں؟ بہت تیز ہو راؤ۔ ڈاکٹر عاصم بننا چاہتے ہو ہیں ناں؟ سب سمجھتا ہوں سب۔ تم ٹینشن مت لو، تحقیقات جو بھی کرے پیچھے نمبر ون ہی ہوگی۔ فکر کیسی؟ اور ایجنسی کچھ سامنے لے بھی آئی تو ہم ہیں ناں یہاں۔ تم سے پوچھ کر سزا دیں گے تمہیں۔ ارے جیسے اپنے شاہد مسعود کو دی تھی۔ ہاں۔ بالکل ویسے ہی۔ (شور)۔ آرڈر آرڈر۔ کون سی بلیک لاء ڈکشنری؟ خاموشی اختیار کی جائے۔ راؤ بیٹا ڈکار آہستہ پلیز۔

آئی جی، اؤئے بات سنو۔ یہاں آؤ۔ یہ لو راؤ تمہارے حوالے۔ اس کی حفاظت ذاتی حیثیت میں تمہاری ذمہ داری ہے۔ اسے کچھ ہوا تو تمہیں تختہ دار پہ چڑھا دوں گا۔ راؤ کی خدمت میں کوئی کسر  باقی نہیں رہنی چاہیے۔ چلو بھاگو یہاں سے۔
اچھا راؤ۔ تمہارا بہت شکریہ تم یہاں آئے۔ ہم جانتے ہیں تمہاری اور ان کی مرضی کے بغیر ایسا ممکن نہ تھا۔ میں دونوں کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ تم سے خط و کتابت  بھی  اچھی لگی۔ آئندہ بھی ایسے ہی قلمی دوستی جاری رکھیں گے۔ فی امان اللہ۔

ہاں بھئی اگلی پیشی کس کی ہے؟

سعد رفیق؟

Advertisements
julia rana solicitors london

ایتھے رکھ ملنگی!

Facebook Comments

معاذ بن محمود
انفارمیشن ٹیکنالوجی، سیاست اور سیاحت کا انوکھا امتزاج۔

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply