معاذ بھائی نے مسیسج کیا کہ مکالمہ میٹ اپ ہو رہا ہے ۱۱ تاریخ کو تم دبئی میں ہو تو کوئی کیفے دیکھو۔ بڑی خوشی ہوئی کہ بھائی نے اعتماد کیا۔ اگلے دن اک سائیٹ کی انسپیکشن، ایسٹیمیشن اور پروپوزل← مزید پڑھیے
تھی خبر گرم تھی کہ انعام پدھارے دوبئی اور بروز جمعہ قاری صاحب کے حضور بہ غرض ملاقات ابوظہبی آویں گے – ہم مشتری ہشیار باش کی مانند قریب سوا دس بجے قاری صاحب کے آستانے پر لینڈ ہو گئے← مزید پڑھیے
مجھے قبر سے نکلے کچھ ہی دیر ہوئی ہے۔ دنیاوی زندگی کے آخری لمحات کے بعد مجھے اب ہوش آیا ہے تاہم میری موجودگی سے تمام زندہ لوگ بےخبر ہیں۔ شاید تھوڑی دیر میں فرشتے مجھے بہتر حوروں کے پاس← مزید پڑھیے
کچھ دیر پہلے چڑھتے سورج کے ایک پجاری کی جانب سے کتاب“ کرکرے کو کس نے قتل کیا” کا ذکر نظر سے گزرا۔ یہ کتاب ہندوستان کی ریاست مہاراشٹرا کے آئی جی پولیس ایس ایم سید کی تصنیف کردہ ہے← مزید پڑھیے
“تو یہ سنو۔ لنکن پارک کا نمب۔ ایک تو یہ راک میوزک ہے۔ دکھوں کی فریکوینسی سے میل کھاتا۔ دوسرا مجھے اس گانے میں اپنی کہانی سنائی دیتی ہے”۔ چیسٹر بیننگٹن کو پہلی بار سننا عاصم کے لیے کسی حد← مزید پڑھیے
احسن اقبال پہ قاتلانہ حملہ ہوا۔ کس نے کروایا، کیوں کروایا اسے چھوڑیے۔ ایک ڈائی ہارڈ عمرانی پنکھے کی سازشی تھیوری سنیے۔ پہلا فقرہ پنکھے کا تھا۔ سوچ کی باقی عکاسی ہم نے خود کر لی۔ پڑھیے اور سر دھنیے۔← مزید پڑھیے
“Have another peg gentleman, this one for you. Never compromise on what your conscience insists on.” یہ کہہ کر انہوں نے جیک ڈینئیلز کا ایک ایک پیگ جسے ہم دونوں فوراً ہی حلق میں انڈیل گئے۔ ایسا بہت کم ہوتا← مزید پڑھیے
“ہائے میں لٹ گئی، ہائے میں برباد ہوگئی، اؤئے ایڈا ظلم، اؤئے پٹھان مینوں بلاک کر چھڈیا، ہائے، اؤئے مرگئی، ہائے ہائے ہائے”۔ آپ نے انعام رانا کی ٹائم لائن پہ اکثر اس قسم کی آہ و بکا پڑھی ہوگی۔← مزید پڑھیے
صبح سویرے لٹن میاں کی آنکھ کھل گئی۔ جاگنے سے عین پہلے وہ کلو کمہارن کی پنڈلیوں کا دیدار فرما رہے تھے۔ جس ماحول میں لٹن میاں نے پرورش پائی وہاں ان کے اور ٹیلی وژن، وی سی آر وغیرہ← مزید پڑھیے
ہم قوم کے طبیب ہیں۔ آپ سمجھ رہے ہوں گے کہ ہم دور جدید کے ڈاکٹر ہیں؟ نہیں۔ اب ایسا بھی نہیں۔ ہم بس قومی بیماریوں کا شافی علاج بذریعہ طب عسکری کرتے ہیں۔ وہ جو ہم میں سے نہیں،← مزید پڑھیے
بخدمت جناب کور کمانڈر صاحب ذمہ دار دفاع و سیاست برائے شہرِ پشاور و علاقہ جاتِ مضافات السلام علیکم! بعد سلام عرض ہے کہ راقم آپ کے ان وفاداران میں سے ایک ہے جن کا فرض آپ کے جوتوں پہ← مزید پڑھیے
میڈیا میں منظور پشتین کو نہ ملنے والی کوریج سے یہ ثابت ہوچکا کہ مین سٹریم میڈیا آزاد ہرگز نہیں۔ میڈیا جب کسی طاقت کے زیراثر کام کرے تو عوام کی آواز نہیں بلکہ پراپیگنڈا مشین بن جاتا ہے۔ پراپیگنڈا← مزید پڑھیے
بخدمت جناب نامنظور پشتون عرف منظور پشتین صاحب پشتون دھرنا سینٹر فاٹا – (علاقہ غیر) پاکستان آپ پر۔۔۔ سلامتی ہو (زہریلی ہنسی)۔ بعد سلام غرض ہے کہ حال ہی میں میڈیا چینلز میں موجود ذرائع کے ذریعے معلوم ہوا کہ← مزید پڑھیے
بچپن میں بوسنیا سے کشمیر تک ہونے والے مظالم دکھا کر جذبہ جہاد کو میڈیا کی ہانڈی میں جوش دیا جاتا تھا۔ کبھی دھیمی کبھی دہکتی آنچ پہ جذبات چڑھا کر خوب پکایا جاتا یہاں تک کہ لڑکپن تک جہاد← مزید پڑھیے
اگر آپ کا تعلق فیس بک سے ہے اور آپ مکالمہ، ہم سب، دلیل وغیرہ کے اکابرین کو فالو کرتے ہیں تو آپ نے ان کی تحاریر کے جوابی کمنٹس میں کئی طنزیہ اصطلاحات اکثر پڑھی ہوں گی۔ ان خود← مزید پڑھیے
قدر اور خیال کیجیے اللہ کے ان تحفوں کا۔ یہ معصوم ہیں۔ اپنا خیال خود نہیں رکھ سکتے۔ اور آپ کے علاوہ ان کا کوئی خیال نہیں رکھ سکتا۔ درندے ہر جگہ موجود ہوتے ہیں۔ وہاں جہاں کا خادم اعلی← مزید پڑھیے
نوٹ: ایجنسیوں کی جانب سے اٹھائے جانے والے سلمان حیدر ہوں، بلوچ سردار ہوں یا پھر طالبان کی جانب سے اغوا کیا جانے والا شان تاثیر، لاپتہ ہونے کا کرب یکساں ہے۔ ماورائے عدالت ان اقدام کی اجازت نہ کوئی← مزید پڑھیے
مانی بھائی کا پہاڑ سا تجربہ اور اس کی بنیاد پر مکالمہ و دیگر سائٹس کے لیے یہ مضمون کافی حد تک ضابطہ اخلاق وضع کرنے میں مدد دے سکتا ہے۔ پھر بھی، ایک مثبت بحث کی نیت سے ہلکا← مزید پڑھیے
جناب عالی یہ پاکستان ہے۔ یہاں آمریت اور جمہوریت، امن اور فساد، اچھائی اور برائی کا اس قدر گہرا تعلق رہا ہے کہ ان کے درمیان کی واضح لکیر مٹ چکی ہے۔ اس پہ میڈیا کی دھول ساتھ ملا لیں← مزید پڑھیے