راحیل شریف اور اسلامی فوجی اتحاد

راحیل شریف کو حکومت کی طرف سے اسلامی فوجی اتحاد کی کمان سنبھالنے کے معاملے میں جو کلین چٹ ملی ہے اس کے بعد اندرونی و بیرونی حلقوں کے پیٹ میں مروڑ اٹھ رہے ہیں۔ الطاف بھائی نے اس فیصلے کی مخالفت کر دی ہے۔بھارتی حکومت و میڈیا میں بھی گزشتہ چند دنوں سے یہی معاملہ زیر بحث ہے اور کافی تنقید کی جا رہی ہے۔ پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان صاحب بھی اس فیصلے پر حکومت کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے مخالفین میں اپنا نام درج کروا چکے ہیں۔ فیس بکی آزاد خیال دانشوروں نے بھی اس فیصلے کے خلاف اپنے الفاظ کا بورا کھول دیا ہے۔ میٹھی چھری ایران بھی جنرل راحیل شریف کو اس اتحاد کی کمان سنبھالتے دیکھ کر خوش نظر نہیں آتی۔ اگر ہم مذکورہ بالا مخالفین کے بارے میں دور اندیشی سے کام لیتے ہوئے سوچیں تو یہ وہی ٹولہ ہے جو ہمیشہ پاکستان کی سلامتی کے خلاف بولتا آیا ہے۔ الطاف حسین چونکہ بھارتی پردھان منتری مودی سے پہلے ہی مدد طلب کر چکا ہے اس لیے طافو صاحب کے متعلق کسی کو شک نہیں ہونا چاہیئے۔
بھارتی میڈیا ان کے تو کیا کہنے اسلامی اتحاد کی کمان کے معاملے پر ان کی رپورٹنگ دیکھی جائے تو بہت سے راز افشاں ہو جائینگے
اور ہمارے سیاستدان بس اب میرا منہ مت کھلوائیے آپ سب ہی جانتے ہیں کہ یہ کتنے دودھ کے دھلے ہیں چونکہ تذکرہ خان صاحب کا ہوا ہے تو یہ وہی ہیں جنہوں نے پشاور میں طالبان کا دفتر کھلوانے کی بات کی تھی۔ ایران مشہور زمانہ دہشت گرد ملک جو پاکستان کو زک پہنچانے کا کوئی موقع ہاتھ سے نہیں جانے دیتا پھر چاہے وہ بھارتی نیوی افسر کو استعمال کرے یا پھر ہمارے چلبلے عزیر بلوچ کو۔۔فیس بکی دانشوروں کے تو کیا کہنے جو گستاخ رسول کے دفاع میں تحاریر کے انبار لگا سکتے ہیں ان کے لیے پاکستان کیا اہمیت رکھتا ہے؟ ہمیں اتنی سی بات کیوں نہیں سمجھ آتی کہ ہمارے ازلی دشمن بھارت کی باگ دوڑ جب سے قاتل اعظم مودی کے ہاتھ میں آئی ہے تب سے وہ ایک ہی کام میں مگن ہے اور وہ ہے پاکستان کو عالمی سطح پر تنہا کرنا۔۔
مودی شیطان نے اس مقصد کے لیے سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے دورے کیے تاکہ ان ممالک میں پاکستان کے اثر و رسوخ کو ختم کیا جائے جس میں وہ کافی حد تک کامیاب بھی رہا لیکن راحیل شریف کے دو ٹوک بیانات کے علاوہ پیشہ وارانہ اقدامات کی وجہ سے مودی کو ہر محاذ پر شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ اسی مودی نے سعودی حکومت کو یہ آفر بھی کی تھی کہ پاک فوج کی بجائے ہمیں موقع دیا جائے ہماری افواج سعودی کا دفاع کریں گی۔ اب یہ مخالفین کیا چاہتے ہیں کہ حرمین شریفین کو ہندوؤں کے حوالے کر دیا جائے جو اسلام و پاکستان کے بدترین دشمن ہیں۔ راحیل شریف ایک مصلحت پسند جرنیل ہے جس کی دور اندیشی اور صلح پسندی کے سبب نا صرف اسلام کا وقار بلند ہو گا بلکہ جن اسلامی ممالک میں دوریاں ہیں وہ بھی ختم ہونگی۔

Facebook Comments

رمیض اکبر خاں میئو
میرا پیغام محبت، حق، شعور، اور بھائی چارہ ہے جہاں تک پہنچے۔ باطن باوضو نہیں ہوتا جب تک رمیض مومن نہیں گردانتا تجھے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply