• صفحہ اول
  • /
  • خبریں
  • /
  • خون جمادینے والی سردی، برطانیہ کی مساجد بے گھروں کے لیے کھول دی گئیں

خون جمادینے والی سردی، برطانیہ کی مساجد بے گھروں کے لیے کھول دی گئیں

آئرلینڈ اور برطانیہ میں برفانی طوفان ایما کے بعد کئی روز سے درجہ حرارت منفی ہوچکا ہے اور شدید برف باری سے معمولاتِ زندگی گویا منجمد ہوچکے ہیں اور اب تک مختلف حادثات میں 10 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

محکمہ موسمیات کی جانب سے موسم کی مزید خرابی کا ریڈ الرٹ جاری کیا گیا ہے جس کے بعد مسلمانوں نے بے گھر افراد کو مساجد میں پناہ دینے کا اعلان کیا ہے۔ اب یہاں لوگ رہائش پذیر ہیں اور انہیں کھانے پینے کی اشیا بھی دی جارہی ہیں۔

مانچسٹر کی مکی مسجد سے وابستہ رب نواز اکبر نے بتایا کہ ان کے رضاکار مسجد میں سونے والوں کو غذا اور دیگر اشیا فراہم کررہے ہیں۔ اس کے علاوہ مساجد نہانے کی سہولیات بھی فراہم کررہی ہے۔

ان مساجد میں غیرقانونی تارکین وطن، ذہنی مریض، گھریلو تشدد کے شکار افراد اور منشیات کے عادی بھی شامل ہیں۔ اگرانہیں سڑک پر موسم کے حال پر چھوڑ دیا جائے تو وہ سردی سے مرسکتے ہیں کیونکہ انہیں کسی قسم کا قانونی و معاشرتی تحفظ حاصل نہیں ہے۔

مکی مسجد میں جمعرات کی رات چار افراد نے اپنی رات گزاری جن میں سے ایک شخص جیمی نام کا بھی تھا جس نے مسجد میں آنے کے بعد کہا کہ میڈیا مساجد کو درست انداز میں پیش نہیں کررہا۔ دوسری جانب لیڈز جامعہ مسجد، اولڈھم مسجد، فنسبری مسجد، ڈبل اور کینٹربری مساجد نے بھی بے گھروں کو پناہ دینا شروع کردی ہے۔

Advertisements
julia rana solicitors

اولڈہم مسجد کے رضا کاروں نے شدید سردی میں باہر نکل کر سڑکوں پر موجود بے گھر افراد کو مسجد تک پہنچانے کا کام بھی کیا ہے۔ علاوہ ازیں مساجد میں ہیٹنگ کے نظام کو بھی بہتر بنایا گیا ہے تاکہ یہاں پناہ لینے والے سکون سے رہ سکیں۔

Facebook Comments

خبریں
مکالمہ پر لگنے والی خبریں دیگر زرائع سے لی جاتی ہیں اور مکمل غیرجانبداری سے شائع کی جاتی ہیں۔ کسی خبر کی غلطی کی نشاندہی فورا ایڈیٹر سے کیجئے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply