پاکستان ڈے کی تاریخی حیثیت

کنفیوشس نے کہا “اگر مستقبل بنانا چاہتے ہیں تو ماضی کو پڑھیں”
ہر سال 23 مارچ کو خواہ سوشل میڈیا ھو یا ایس ایم ایس ھر طرف بڑے جذباتی قسم کے پیغامات کا کا تبادلہ ھو رہا ہوتا ہے۔ ٹی -وی چینلز سارا دن ملی نغمے چلاتے ہیں۔ فوجی پریڈ اور جدید اسلحے کی نمائش کے کیا کہنے۔ اس دن کو تیئیس مارچ انیس سو چالیس والی قرار داد لاہور سے ملا دیا گیا ہے حالانکہ تاریخی طور پر یہ غلط ہے۔ حقیقت میں 1957 سے پہلے نہ تو یہ پاکستان ڈے تھا نہ ھی اس دن کوئی چھٹی تھی۔ آیئے دیکھیں 23 مارچ “پاکستان ڈے” کیسے بنا۔ 23 مارچ 1956 کو پاکستان کا پہلا آئین منظور ہوا اور پاکستان “اسلامی جمہوریہ پاکستان” قرار پایا۔ 23مارچ 1957کو ملک میں عام تعطیل کا علان کیا گیا اور اس دن کو “یوم جمہوریہ” کے طور پر منایا گیا اور 1958 میں بھی یہ تعطیل اسی نام سے ھوئی۔
پھر 7 اور 8 اکتوبر کی رات فیلڈ مارشل محمد ایوب نے ملک میں مارشل لاء لگا کر آئین معطل کر دیا۔ پھر آیا 23 مارچ 1959، ملک میں جمہوریت اور آئین دونوں معطل تھے اور “یوم جمہوریہ” منانے کا کوئی جواز ہی نہیں تھا۔ تو تب پہلی بار اس دن کو “یوم پاکستان” کے طور پر منایا گیا اور اس دن کو قرارداد لاہور سے جوڑ دیا گیا۔
حقیقت یہ ہے قرارداد لاہور مولوی اے۔کے فضل الحق نے 22 مارچ 1940 کو پیش کی اور متفقہ طور پر منظور 24 مارچ کو ہوئی۔ عین 23 مارچ کو کچھ نہیں ہوا۔
جو تاریخ ہمیں پڑھائی گئی بیشک اس پہ ایمان رکھیں اور خوشیاں منائیں لیکن حقیقت کا جاننا بھی ضروری ہے۔

Facebook Comments

راحیل افضل
بائیں ہاتھ سے لکھتا ہوں

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply