’’رے بین ‘‘ (سو لفظوں کی کہانی )

صاحب اٹلی سے آنے والے مہنگے تحفے رے بین عینک کا ذکر ہر میٹنگ میں کر رہے تھے۔
عینک کے آنے سے پہلے ہی اس نے چوری کا مکمل منصوبہ بنا لیا تھا ۔
آج صاحب ایک نئی عینک لگا کر آئے تھے۔
’’ اس کو رے بین کہتے ہیں‘‘۔
صاحب نے بیٹھتے ہوئے کہا ۔
جونہی صاحب باہر نکلے اس نے عینک کو اپنی جیب میں منتقل کر لیا
’’اصلی رے بین ہے ،بیچنا ہے‘‘۔
اس نے فخر سے کہا ۔
ٹھیلے والا مسکرایا ۔
’’ابھی کچھ دیر پہلے یہی عینک ایک گاڑی والے صاحب پچاس روپے میں مجھ سے لے کر گئے ہیں ‘‘۔

Facebook Comments

کے ایم خالد
کے ایم خالد کا شمار ملک کے معروف مزاح نگاروں اور فکاہیہ کالم نویسوں میں ہوتا ہے ،قومی اخبارارات ’’امن‘‘ ،’’جناح‘‘ ’’پاکستان ‘‘،خبریں،الشرق انٹرنیشنل ، ’’نئی بات ‘‘،’’’’ سرکار ‘‘ ’’ اوصاف ‘‘، ’’اساس ‘‘ سمیت روزنامہ ’’جنگ ‘‘ میں بھی ان کے کالم شائع ہو چکے ہیں روزنامہ ’’طاقت ‘‘ میں ہفتہ وار فکاہیہ کالم ’’مزاح مت ‘‘ شائع ہوتا ہے۔ایکسپریس نیوز ،اردو پوائنٹ کی ویب سائٹس سمیت بہت سی دیگر ویب سائٹ پران کے کالم باقاعدگی سے شائع ہوتے ہیں۔پی ٹی وی سمیت نجی چینلز پر ان کے کامیڈی ڈارمے آن ائیر ہو چکے ہیں ۔روزنامہ ’’جہان پاکستان ‘‘ میں ان کی سو لفظی کہانی روزانہ شائع ہو رہی ہے ۔

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply