زیادہ ٹھنڈ آپ کو ان پانچ مسائل میں مبتلا کرسکتی ہیں

موسم بدلتے ہی ضروریات اورصحت کی حفاظت کے طریقے بھی بدل جاتے ہیں۔بدلتے موسم کے اثرات سے بچنابہت ضروری ہے خصوصاً سر د موسم کے اثرات سے بچاؤ بہت ضروری ہوجاتا ہے۔بظاہرسردی کاموسم انجوائے کرنے والا لگتا ہے لیکن اگرٹھنڈ سے مناسب طریقے سے حفاظت نہ کی جائے تو صحت کے کئی مسائل سامنے آتے ہیں۔ہرموسم میں صحیح طریقہ سے لطف اندوز ہوتے ہوئے صحت بھی برقراررکھی جاسکتی ہے اوراس موسم سے فائدہ بھی اٹھایاجاسکتاہے۔ہرموسم میں جہاں کچھ فائدے ہوتے ہیں وہیں اس کے نقصانات بھی ہوتے ہیں اسی لئے نقصانات سے بچنے کے لئے بہتراقدامات اورفائدہ اٹھانے کے لیے مستعد ہونے کی اشد ضرورت ہوتی ہے۔

۱۔سردرد

سردی کے موسم میں ہونے والاسردرد کوئی عام سردرد نہیں ہے بلکہ اس سے سربوجھل ہوجاتاہے اورکام کرنے میں دشواری محسوس ہوتی ہے۔دن بھرکے تمام کام ڈسٹرب ہوجاتے ہیں یہاں تک کے باہرجانااورلوگوں سے ملنابھی اچھانہیں لگتاہے۔بعض اوقات کہیں باہرجانے کی صورت میں سرد ہوا کے باعث بھی سرمیں دردمحسوس ہوتاہے۔

ٹھنڈ کے باعث دماغ منجمد ہوجاتاہے جوسردی کے باعث ہونے والے سردرد کی علامت ہے۔ایسی صورت میں جب بھی ٹھنڈ میں باہرجائیں تو ٹوپے اورمفلرکااستعمال ضرورکریں۔ٹوپے کے استعمال سے آپ ٹھنڈی ہواسے محفوظ رہ سکتے ہیں جوسردرد کاباعث بنتی ہے۔

۲۔ناک اورآنکھوں سے پانی بہنا

اگرسخت سردی کاموسم ہوتو ہواخشک لگتی ہے۔خشک ہواکے باعث پھیپھڑے ٹھیک سے کام نہیں کرتے تو ناک کوسانس لینے کے لئے نمی شامل کرنے کے لئے اضافی کام کرناپڑتاہے۔اگرہوازیادہ خشک ہوتوناک کوبھی سانس لینے کے لئے اضافی نمی کی ضرورت ہوتی ہے۔اورجب ناک میں اضافی سیال جمع ہوجاتاہے تو وہ قطروں کی صورت میں ناک سے باہربھی گرنے لگتاہے۔

سرداورخشک ہواآنکھوں کوبھی متاثرکرتی ہے۔جب موسم سرماکی وجہ سے آنکھیں خشک ہوجاتی ہیں تو آنکھوں کواضافی مائع کی ضرورت پڑتی ہے یہ اضافی مائع آنکھوں سے بہتاہوانظرآتاہے۔توایسی صورت میں گھبرانے کے بجائے تسلی سے کام لیں کیونکہ یہ کوئی بڑامسئلہ نہیں بلکہ ٹھنڈ اورخشک ہواکے باعث ہونے والاایک عمل ہے۔

۳۔سانس کی تنگی

سرد اورخشک ہواپھیپھڑوں کیلئے ناخوشگوارثابت ہوتی ہے۔خاص طورپران لوگوں کے لئے جودمہ،پھیپھڑوں کاورم اورپھیپھڑوں کی دیگربیماریوں میں گرفتارہیں۔ہم سب یہ بات بخوبی محسوس کرتے ہیں کہ خشک ہواکے باعث کھانسی ،سینے کی کھڑکھڑاہٹ اورسانس لینے میں تنگی کااحساس بڑھ جاتاہے۔

کھانسی اورسینے کی کھڑکھڑاہٹ بعض اوقات دیگرموسم میں بھی رہتی ہے لیکن سرد موسم میں اس میں اضافہ ہوجاتاہے۔اگرآپ کوسانس میں تنگی محسوس ہوتی ہوجس کے باعث سینے میں درد،متلی اوردیگرعلامات سامنے آئیں تو اس سے نمٹنے کے لئے اقدامات کریں کیونکہ یہ دل کے دورے کاباعث بن سکتاہے۔سردی کے موسم میں گرم کپڑے اورگرم غذاؤں کااستعمال ضرورکریں تاکہ آپ اس سے محفوظ ر ہ سکیں۔

۴۔کیلوریز برننگ

ہلکی پھلکی چہل قدمی یامورننگ واک اچھی ضرور ہے پر یہ مکمل ورک آؤٹ کی جگہ نہیں لے سکتی ۔سردی میں جم جانایاسخت ورک آؤٹ کرنابہت سے لوگوں کے لئے مشکل ہوجاتاہے لیکن سردی ہویاگرمی یہ انتہائی ضروری کام ہے جسے کرناہرموسم میں لازمی ہے۔سردموسم میں ورک آؤٹ کرنے سے جسم کوگرم رکھنے کے ساتھ ساتھ میٹابولزم بھی تیز ہوتاہے جس سے جسم میں موجود اضافی چربی کوختم کیاجاسکتاہے۔

سردی کے موسم میں کیاجانے والاورک آؤٹ ہارمونل بلینس میں مددگارثابت ہوتاہے ۔یہ دونوں چیزیں تیزی سے کیلوریز برن کرنے میں مددگاررہتی ہیں۔سردی کافائدہ اٹھائیں اورتیزی سے ورک آؤٹ کریں تاکہ اضافی وزن سے نجات حاصل کی جاسکے۔

۵۔کپکپی ( لرزہ) طاری ہونا

ضروری نہیں کہ سردی میں باہرجانے سے ہی کپکپی طاری ہوجائے بعض اوقات گھرمیں رہتے ہوئے بھی سردی کے باعث ایساہوجاتاہے۔درجہ حرارت کم ہونے کے باعث تیزی اورآسانی سےلرزہ طاری ہوسکتاہے۔اگرآپ پراچانک کپکپی طاری ہونے لگے تو بہترہے کہ آپ کافی کااستعمال کریں کیونکہ کافی سے جسم سردی سے محفوظ رہتاہے۔ڈاکٹرز کے مطابق جسم پرلزرہ طاری ہونے کاعمل جسم کوگرمی پہنچانے کے لئے پٹھوں کاردعمل ہوتاہے۔

Advertisements
julia rana solicitors

یہ صحت کے لئے کوئی بڑاخطرہ نہیں ہے بس یہ اس بات کی علامت ہے کہ آپ کواپنے جسم کوگرم کرنے کی ضرورت ہے۔جس طرح ورزش سے پہلے جسم کووارم اپ کرناپڑتاہے بالکل ٹھنڈ کے باعث لرزہ طاری ہونے کاعمل بھی ہے جسمیں پٹھوں کاعمل دخل ہوتاہے۔بس اس بات کوذہن میں رکھنے کی ضرورت ہے کہ کبھی آپ کے ساتھ ایساہوتو آپ کواپنے جسم کوگرم رکھنے کی کوشش کرنی ہے اگرلرزہ طاری ہونے کی صورت میں آپ مزید ٹھنڈ میں جائیں گے تو اس صورت میں آپ کومزید نقصان پہنچ سکتاہے

Facebook Comments

خبریں
مکالمہ پر لگنے والی خبریں دیگر زرائع سے لی جاتی ہیں اور مکمل غیرجانبداری سے شائع کی جاتی ہیں۔ کسی خبر کی غلطی کی نشاندہی فورا ایڈیٹر سے کیجئے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply