برطانیہ میں ایک مسجد کے امام کی جانب سے “جن نکالنے” کی وڈیو منظر عام پر آنے کے بعد سوشل میڈیا اور مقامی ذرائع ابلاغ میں ایک ہنگامہ مچ گیا ہے۔ یہ واقعہ برطانیہ کے شہر شیفیلڈ ایک اسلامک سینٹر میں پیش آیا۔
مذکورہ کارروائی کی وڈیو کو نادر اور غیر مسبوق نوعیت کا شمار کیا جا رہا ہے۔ تاہم برطانوی اخبار “میٹرو” کے مطابق برطانیہ میں ہر سال “جن نکالنے” کے لیے ایسی ہزاروں محفلیں منعقد ہوتی ہیں۔ البتہ یہ پہلی مرتبہ ہے کہ جس میں کارروائی کی عکس بندی کے بعد اسے پھیلایا گیا ہے۔
وڈیو میں ایک 29 سالہ غیر شادی شدہ مسلمان لڑکی برقع اور مکمل نقاب پہنے ہوئے بیٹھی ہے۔ اس دوران شیخ کی جانب سے بلند آواز میں قرآنی آیات اور بعض دعائیں پڑھی جا رہی ہیں جس کا مقصد اُس “سحر” کا علاج ہے جس سے یہ لڑکی دوچار تھی۔
اس مسلمان لڑکی کا کہنا ہے کہ مذکورہ “سحر” کی وجہ سے وہ کئی امراض اور طبی مسائل کا شکار ہوئی۔ ڈاکٹر حضرات اس کا علاج کرنے میں کامیاب نہیں ہو سکے۔ اسی وجہ سے وہ شیخ سے رجوع کرنے پر مجبور ہوئی۔
مٹرو اخبار کی رپورٹ کے مطابق اس لڑکی کو درپیش مسائل میں رحم کی تکلیف ، بے خوابی ، سر درد، کمر میں درد اور حافظے کی کمزوری شامل ہے۔ لڑکی کا کہنا ہے کہ وہ دائمی غصّے کے مسئلے سے بھی دوچار ہے۔

وڈیو میں نظر آنے والی شخصیت شیخ ایوب طیب ہیں جو شیفیلڈ شہر کی ایک مسجد کے امام ہیں۔ اس شہر میں مسلمانوں کی ایک بڑی تعداد مقیم ہے۔
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں