تیرے بغیر “فیس بک ” درد ہے “فیس بک”نہیں

ہم کچھ دن کے لیے فیس بک سے غائب کیا ہوئے ، پیچھے سے طوفان ہی آگیا۔خبریں گردش میں ہیں کہ ارباب اختیار سوشل میڈیا اور فیس بک کو بند کرنے کا سوچ رہے ہیں۔ یار لوگ اس پر چیں بہ جبیں ہیں ، حالانکہ معاملہ ناقابلِ فہم نہیں۔ سب مانتے ہیں کہ گستاخانہ مواد کے نام پر فیس بک بند کرنا ایک احمقانہ اقدام ہے ۔اصل بات جس کی پردہ داری ہے یہ ہے کہ فیس بک پر ہم نظر نہیں آرہے ،اور جس فیس بک پر ہم نظر نہ آئیں اہل عشق و نظر کے نزدیک اس کے باقی رہنے کا کوئی جواز نہیں۔
فیس بک پر اپنی اہمیت کا اندازہ تو ہمیں پہلے ہی تھا، اب اتنے اعلی سطحی ردعمل نے اس پر مہر تصدیق ثبت کر دی ہے۔ حاسدین کہیں منہ چھپانے کے نہیں رہے۔
فیس بک کی بندش کے معاملے کے ہماری اہمیت سے متعلق ہونے کی ایک اور اہم دلیل یہ ہے کہ فیس بک سے ہمارے “اَک (مطلب اکتا)” کر غائب ہونے کی وجہ یہ احساس تھا کہ :”یار یہ بڑا ہی گندا(مطلب عجیب ) کام ہے، بہت وقت ضائع ہوتا ہے اس پر۔”ہمارے فینز کو داد دیجیے کہ انھوں نے اپنی قوتِ عشق سے نہ صرف ہمارے ذاتی احساس کو بھانپ لیا، بلکہ اس کی تعبیر بھی راسخ العقیدہ مکتب فکر کے مطابق کی ۔ انھوں نے ہمارے احساس میں لفظ ” گندا” کو استعاراتی کی بجائے حقیقی معنی میں لے لیا اور اس بات کے قائل ہو گئے کہ “فیس بک نرا گند ہے، اسے بند ہونا چاہیے۔” اگر کسی کو اس دلیل میں تکلف اور مبالغہ نظر آئے تو کوئی اچنبھے کی بات نہیں ، یہ بھی ایک بہانہ اور عذر ہی ہے، اہلِ نظر سے مخفی نہیں کہ راسخ العقیدہ عاشق محبوبوں کی خاطر ایسے عذر عام تراشا کرتے ہیں، عشق میں مبالغہ معمول کی بات ہے، جہاں محبوب نظر نہ آئے عاشق کو وہ شہربھی ویرانہ لگتا ہے، شاعر لوگ ایسے تو گریہ کناں نہیں رہتے کہ:
بچھڑا کچھ اس ادا سے کہ رت ہی بدل گئی
اک شخص سارے شہر کو ویران کر گیا

یہ مجھے چین کیوں نہیں پڑتا
ایک ہی شخص تھا جہان میں کیا

باتیں تو بہت ہیں ، لیکن قصہ مختصر کرتے ہیں کہ فیس بک کو بچانا ہے تو ہماری منت سماجت کی جائے اور ہمیں فیس بک پر واپس لایا جائے۔ہمیں نہیں پتہ کہ ہماری کوئی ایسی منت سماجت ہو پائے گی یا نہیں کہ فیس بک بے چاری قتل ہونے سے بچ رہے، تاہم فیس بک کےمحبوں کا فرض ہے کہ وہ کثرت سے منتیں سماجتیں کر کر کے اور اس پر دلائل دے دے کر ہمیں قائل کریں ۔ بہ الفاظِ دیگر فیس بک کا معاملہ ہماری منت سماجت کی قوت اور ہمارے اسے قبول کرنے پر موقوف ہو کر رہ گیا ہے، ہمیں کسی کی کوئی منت پسند آ گئی تو فیس بک کہیں نہیں جاتی اگر نہ آئی تو ظاہر ہے رہے گی نہیں۔

Advertisements
julia rana solicitors london

دیکھیے پاتے ہیں عشاق بتوں سے کیا فیض

Facebook Comments

ڈاکٹر شہباز منج
استاذ (شعبۂ علومِ اسلامیہ) یونی ورسٹی آف سرگودھا،سرگودھا، پاکستان۔ دل چسپی کے موضوعات: اسلام ، استشراق، ادبیات ، فرقہ ورانہ ہم آہنگی اور اس سے متعلق مسائل،سماجی حرکیات اور ان کا اسلامی تناظر

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply