ٹک ٹاک پر شیئر کیے گئے ایک گرافک میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ”حکومت پاکستان کی طرف سے نکاح بل منظور، دو شادیاں لازمی قرار، 10 مئی 2024 سے نافذالعمل، نوٹیفکیشن جاری. اس پوسٹ کو صرف TikTok پر ہی 1 لاکھ 20 ہزار سے زائد بار دیکھا اور 24 ہزار سے زائد مرتبہ لائک کیا گیا۔حکومت پاکستان کی طرف سے ایسا کوئی بل یا اس کا مسودہ پاس نہیں کیا گیا۔ وفاقی وزارت قانون و انصاف کے سیکرٹری راجہ نعیم اکبر نے میڈیا کو تصدیق کی کہ دعویٰ ”درست نہیں ہے۔“
اسلام آباد میں مقیم وائزہ رفیق، جو قومی کمیشن برائے وقار نسواں میں بطور قانونی مشیر کام کر رہی ہیں، نے میڈیا کے ساتھ گفتگو میں آن لائن گردش کرنے والے دعووں کو ”جعلی“ قرار دیا۔
اس کے علاوہ، پنجاب میں ویمن ڈویلپمنٹ ڈیپارٹمنٹ کی سیکرٹری سمیرا صمد نے کہا کہ وہ ایسے کسی قانون کے پاس ہونے کے بارے میں نہیں جانتی ہیں۔
ان دعووں کی سچائی کے بارے میں جاننے کے لیے قومی اسمبلی کی ویب سائٹ اور سرکاری گزٹ کو بھی چیک کیا گیا ہے، 16 مئی تک ایسا کوئی بل پارلیمنٹ سے منظور نہیں ہوا۔
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں