سینیٹر عرفان صدیقی نے ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ جب وہ کراچی کے سفر کے لیے ائیرپورٹ پر بیٹھے تھے تو جنرل عاصم باجوہ ان کے پاس آئے اور ان سے کہا کہ جنرل (ر) قمر باجوہ ان سے ملاقات کے خواہش مند ہیں ۔
ان کا کہنا تھا کہ میں جب ان سے ملنے گیا تو قمر جاوید باجوہ نے بتایا کہ وہ زمانہ طالبعلمی میں میرے ساتویں کلاس کے شاگرد ہیں ۔
ان کا کہنا تھا کہ میں بھلا ساتویں کلاس کہ بچے سے کیسے پہچان سکتا تھا ؟ مگر جنرل صاحب اس وقت کے سب استاتذہ سے بخوبی واقف تھے ۔
انہوں سے جنرل باجوہ کے موضع کو جاری رکھتے ہوئے کہا کہ باجوہ ڈاکٹرائن تو تب بنی جب وہ آرمی چیف بنے لیکن آرمی چیف بننے سے قبل جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ کے افکار جمہوریت ، وزیراعظم کی اختیارات ، غیر ریاستی عناصر ، بھارت سے تجارت اور تعلقات کے حوالے سے ہو بہو وہی تھے جو میاں محمد نواز شریف کے تھے ۔
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں