حماس کے پاس ا تنا جدید اسلحہ کہاں سے آیا؟

غزہ میں اسرائیلی فورس اور فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کے درمیان کئی روز سے جاری جھڑپیں جاری ہیں جن میں اب تک ہزاروں افراد زخمی اور ہلاک ہوئے جبکہ لاکھوں کی تعداد میں فلسطینی بے گھر بھی ہو گئے۔

ان جھڑپوں کے دوران دونوں اطراف سے ہزاروں راکٹ، مزائل، بارودی مواد گرانے والے ڈرون اور بے شمار چھوٹے ہتھیار اور گولہ بارود استعمال کیا جا رہا ہے۔

مشرقِ وسطیٰ کی موجودہ صورتِ حال دیکھ کر ہر ایک کے ذہن میں یہ سوال ضرور آتا ہے کہ فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کے پاس اتنا جدید اسلحہ کہاں سے آتا ہے اور دنیا کی بہترین انٹیلیجنس ایجنسیاں اس کا سراغ کیوں نہیں لگا پاتیں۔

اس حوالے سے امریکا کا ایران پر الزام عائد کرتے ہوئے یہ مؤقف سامنے آیا ہے کہ ایرانی حکومت حماس کو سُرنگوں اور سمندر کے راستے چھوٹی کشتیوں کے ذریعے اسلحہ فراہم کرتی ہے۔

دوسری جانب امریکی انٹیلیجنس ایجنسی سی آئی اے کی ورلڈ فیکٹ بک میں اس حوالے سے یہ دعویٰ کیا گیا ہے کہ حماس اپنے ہتھیاروں کی اسمگلنگ کرتی ہے اور مقامی سطح پر خود بھی تیار کرتی ہے۔

اس سوال کا جواب اب بھی نہیں ملا کہ حماس اتنے سارے ممالک اور ان کے انٹیلی جنس نیٹ ورکس کو کیسے چکما دینے میں کامیاب ہو جاتی ہے۔

اس حوالے سے لبنان میں مقیم حماس کے بیرونِ ملک قومی تعلقات کے سربراہ علی براکا نے میڈیا کو بتایا کہ ہمارے پاس ہر قسم کا ہتھیار تیار کرنے کے لیے مقامی سطح پر الگ الگ فیکٹریاں ہیں۔

اُنہوں نے بتایا کہ ہمارے پاس مارٹر اور ان کے گولوں، اسی طرح کلاشنکوف اور ان کی گولیاں بنانے کی فیکٹریاں ہیں اور یہ ہتھیار ہم روس کی اجازت سے غزہ میں بنا رہے ہیں۔

علی براکا نے  بتایا کہ ہمارے پاس 250 کلو میٹر، 160 کلومیٹر، 80 کلومیٹر، اور 10 کلو میٹر تک مار کرنے کی صلاحیت رکھنے والے راکٹس بنانے کی فیکٹریاں اور ان میں ماہر افراد بھی موجود ہیں جن کی وجہ سے ہم اسلحہ خود تیار کر لیتے ہیں۔

صرف اتنا ہی نہیں بلکہ واشنگٹن انسٹی ٹیوٹ کے احمد فواد نے میڈیا کو بتایا کہ غزہ میں اسرائیلی بمباری سے تباہ ہونے والی عمارتوں کے ملبے سے جو سریا اور وائرنگ وغیرہ نکلتی ہے اس کا استعمال بھی حماس کے لیے تیار کیے جانے والے ہتھیاروں میں ہوتا ہے۔

بین الاقوامی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فورسز کی جانب سے غزہ میں پھینکے گئے نہ پھٹ سکنے والے راکٹس اور گولہ بارود بھی حماس کے لیے ایک نعمت ہیں کیونکہ یہی اسرائیلی جنگی سامان بعد میں حماس اسرائیل کے ہی خلاف استعمال کرتی ہے۔

Advertisements
julia rana solicitors

اس طرح اسرائیلی جنگی ساز و سامان کا دوبارہ استعمال حماس کے ہتھیاروں کی سپلائی میں اضافہ کرتا ہے۔

Facebook Comments

خبریں
مکالمہ پر لگنے والی خبریں دیگر زرائع سے لی جاتی ہیں اور مکمل غیرجانبداری سے شائع کی جاتی ہیں۔ کسی خبر کی غلطی کی نشاندہی فورا ایڈیٹر سے کیجئے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply