دوسری جنگ عظیم میں ‘گھوسٹ آرمی’ کا کردار

دوسری جنگ عظیم میں اتحادی افوا ج جرمنی کو ہرانے اور دھوکہ دینے کے نئے طریقے اپنا رہی تھیں۔اسی دوران ایک نئی تنظیم بھی بنی،جو کہ گیارہ سو افرد پر مشتمل تھی۔اس میں بہت سے اداکار،انجینئرز، آرٹسٹ ، آرکیٹیکٹس اور ڈزائینرز شامل تھے۔یہ  تنظیم سرکاری طور پر 23rd headquarters special troops اور غیر سر کاری طور پر گھوسٹ سولجرز کے نام سے جانی جاتی تھی۔

ان لوگوں کو یہ حکم دیا گیا کہ انہیں دنیاکی سب سے بڑی طاقت یعنی ہٹلر اور اس کے آدمیوں کو بے وقوف بنانا ہے، یہ بالکل بھی آسان کام نہیں تھا،کیونکہ نازی جرمنی کی حکمت علمی سے سب ہی اچھی طرح واقف تھے۔پر یہ تھیٹر کے لوگ تھے اور  اس وقت انہیں  میدان جنگ کو ہی اپنا اسٹیج سمجھنا تھا۔

ان کے پلان کا سب سے پہلا حصہ تھا سامان حرب کو بنانا ۔انہوں نے مختلف ربڑ کے جہاز اور  کپڑے کے پھولنے والے  ٹینکز بنائے تاکہ وہ اس سے نازی جرمنی کو ڈرا سکیں۔اس میں انہوں نے کچھ  اصل ٹینکس کا استعمال بھی کیا تاکہ وہ  نازی جرمنی کو اس بات کا یقین دلا سکیں اور اپنے پلان کو کامیاب بنا سکیں۔

انہوں نے صوتی دھوکا دینے کے لئے  ریکارڈرز کا استعمال کیا،جس میں پل بننے کی اور  مختلف اقسام کے کرداروں  کی آواز ریکارڈ تھیں۔انہوں نے یہ ریکارڈنگ طاقتور ایمپلیفائر پر چلائیں جسے 20 کلو میٹر کے فاصلے سے بھی سنا جاسکتا تھا۔

اس کے بعد انہوں نے کچھ ٹرک بھی بنائے تاکہ وہ نازی افواج  پر یہ تاثر ڈال سکیں کہ  ان کی تعداد بہت بڑی ہے۔نازیوں کے لئے  ان  کی تعداد کا تعین کرنا بالکل ناممکن تھا کیونکہ دیکھنے میں ان کی تعداد بہت زیادہ تھی۔

اس پلان میں ایک  جعلی ریڈیو کا بھی استعمال کیا گیا جو نازیوں تک جھوٹی خبریں پہنچاتا تھا تا کہ انہیں گمراہ کیا جاسکے۔ یہ جھوٹی خبریں فوجی دستوں کو  ایک جگہ سے دوسری جگہ بآسانی منتقل ہونے میں آسانی فراہم  کرتی تھیں۔

یہ گھوسٹ سولجرز بھی اصلی فوجیوں جیسا یونیفارم استعمال کرتے تھے اور مختلف اقسام کے پبز اور بار میں جا کر جھوٹی خبریں لیک کرتے تھے، یہ جھوٹی خبریں جاسوسوں کے ذریعے نازیوں تک پہنچ جاتی تھی۔کبھی کبھار یہ گھوسٹ معروف جنرلز کا روپ دھار کر   مختلف جگہوں پر ٹہلتےتھے تاکہ وہ نازیوں کو اس بات کاپورا یقین دلا سکیں کہ ا یک  مخصوص فوج ان تک پہنچ رہی ہے۔

یہ سب کرنا اتنا آسان نہیں تھا پھولے ہوئے ٹینک کبھی بھی پنکچر ہوسکتے تھےاور انہیں ہر ایک کام کو بہت ہی دھیان کےساتھ کرنا تھا کیونکہ ان کی ایک چھوٹی سی غلطی بھی ان کے لئے بہت بھاری ثابت ہوسکتی تھی۔

Advertisements
julia rana solicitors london

1944 سے 1945 کے درمیان انہوں نے 21 کامیاب آپریشنز کیے۔ان کی سب سے بڑی کامیابی یہی تھی کہ انہوں نے نازیوں کو بے وقوف بنا کر بہت سے لوگوں کی جان بچائی۔ یہ تنظیم 1945 میں تحلیل کردی گئی۔

Facebook Comments

خبریں
مکالمہ پر لگنے والی خبریں دیگر زرائع سے لی جاتی ہیں اور مکمل غیرجانبداری سے شائع کی جاتی ہیں۔ کسی خبر کی غلطی کی نشاندہی فورا ایڈیٹر سے کیجئے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply