جرمن قوم کی پاکستان سے محبت/قادر خان یوسفزئی

جرمنی کی پاکستان سے محبت سیاحوں کے پرتپاک استقبال اور مہمان نوازی سے عیاں ہے۔ جرمن عوام پاکستانی ثقافت، فن اور روایات میں ایک خصوصی دلچسپی رکھتے ہیں، واضح رہے کہ افغانستان میں امن کے قیام کے لئے جرمن فارمیٹ نے ناقابل فراموش کردار ادا کیا تھا، جرمن فارمیٹ کی وجہ سے افغانستان میں 19برس سے جار ی جنگ کے خاتمے کا ایک سلسلہ شروع ہوا۔ جرمن فارمیٹ کو افغان تنازع کے حل میں بین الاقوامی ثالثی اور تعاون کی ایک کامیاب مثال سمجھا جاتا تھا۔ چلیں اس موضوع پر پھر بات کریں گے میں اپنے اصل موضوع پر آتا ہوں۔ جتنے جرمنوں کو جانتا ہوں ان کی گفتگو اور پاکستان کے حوالے سے زیادہ سے زیادہ جاننے کی حقیقی دلچسپی مجھے حیران کر دیتی ہے۔ کبھی کبھی تلخ سوالات میرے لئے دلچسپ ہوتے لیکن مجھے اچھا لگتا کہ میں شاید کچھ دوستوں کی غلط فہمی دور کرنے میں کامیاب ہو جائوں، یقین کیجئے دلائل کو ماننے کی اسی خوبی نے تو جرمن قوم کو ممتاز بنایا ہے۔ میں جب بھی جرمنی کے خوبصورت خطوں کے ذریعے اپنے سیمابی کیفیت کے سفر کو یاد کرتا ہوں، تو میں ان دلکش مناظر، دلکش قصبوں اور متحرک شہروں میں روحانی طور پر لوٹ جاتا ہوں جن کی تلاش ہمیشہ پر لطف رہی۔ پرفتن بلیک فاریسٹ سے لے کر شاندار باویرین الپس تک، جرمنی قدرتی حسن کی ایک متنوع رینج پیش کرتا ہے جو حواس کو موہ لیتا ہے۔باویریا کے پرفتن قلعوں سے لے کر برلن کی ہلچل والی سڑکوں تک، اس متنوع ملک میں ہر ایک کے لیے کچھ نہ کچھ ہے۔ باویریا کے مشہور نیو اسٹائن قلعہ جو ایک پہاڑی کی چوٹی پر واقع ہے اور آس پاس کے دیہی علاقوں کے دلکش نظارے پیش کرتا ہے تو مجھے اپنی وادی سوات، گلیات، اور شمالی علاقے جات یاد آجاتے ہیں۔ میں کوئی مصور تو نہیں لیکن قدرت کے نظاروں کا دلدادہ ہوں اور یہ خطہ روتھنبرگ اوب ڈیر توبر، اپنے قرون وسطی کے فن تعمیر اور کوبل اسٹون گلیوں کے ساتھ بالکل میرے ارمانوں کی طرح ہیں جو ہمیشہ جوان رہتے ہیں۔ یہ خطہ اپنے دلکش قصبوں کے لیے بھی مشہور ہے۔ میں ہائیڈلبرگ کے رومانوی رغبت کے ساتھ محبت میں گرنے میں مدد نہیں کر سکتا، اس کا تاریخی قلعہ دریائے نیکر کے اوپر واقع ہے۔ شہر کی کوبل اسٹون سڑکیں، عجیب کیفے اور جاندار ماحول ایک ایسی خوابی کیفیت پیدا کرتے ہیں جو مدعو کرنے والا اور ناقابل فراموش ہے۔ برلن کے ہلچل والے دارالحکومت کی طرف بڑھتے ہوئے، تاریخ اور جدیدیت کے امتزاج سے فوراً متاثر ہو جاتا ہوں۔ دیوار برلن کی باقیات شہر کے ہنگامہ خیز ماضی کی ایک طاقتور یاد دہانی کے طور پر کھڑی ہیں، جب کہ متحرک اسٹریٹ آرٹ اور جدید محلے اس کے متحرک حال کو ظاہر کرتے ہیں۔ برلن کا متحرک شہر تاریخ، فن اور ثقافت کا پگھلنے والا برتن ہے۔ ہو سکتا ہے آپ نے تاریخی برانڈن برگ گیٹ کا دورہ کیا ہو، جو جرمن اتحاد کی علامت ہے، یا مشہور ’ انڈر ڈین لنڈن‘ بلیوارڈ کے ساتھ چہل قدمی کی ہو۔ برلن متعدد عالمی معیار کے عجائب گھروں کا گھر بھی ہے، جیسے پرگیمون میوزیم اور میوزیم آئی لینڈ، جہاں آرٹ اور تاریخ میں ڈوب سکتے ہیں۔ جرمنی کی پاکستان کے لیے جو محبت ہے اس کا اظہار ان متعدد پاکستانی ریستوراں اور دکانوں سے ہوتا ہے جو شہر بھر میں پائے جاتے ہیں، جو دونوں ممالک کے درمیان ثقافتی تبادلے کا ثبوت ہیں۔ میں نے عموما پاکستان میں تعینات قونصلروں کو روایتی کھانوں سے لطف اندوز ہوتے دیکھا ہے، گزشتہ دنوں پشاور میں جب چرسی تکہ کباب اٹھاتے پاکستان کے لئے جرمن سفیر الفریڈ گراناس کو دیکھا تو ماضی کے کچھ لمحات یادوں سے تحریر میں منتقل کرنے پڑے۔جرمنی کی پاکستان سے محبت یہاں محسوس کی جاتی ہے، کیونکہ مقامی لوگ پاکستانی مہمانوں کا گرمجوشی سے خیرمقدم کرتے ہیں اور پاکستان کے شاندار پہاڑی سلسلوں میں اپنے سفر کی کہانیاں بیان کرتے ہیں۔ یہ مجھے اچھا لگتا ہے۔ دریائے رائن کے ساتھ کشتی کا سفر آپ کو حیرت انگیز مناظر کا مشاہدہ کرنے اور رومانوی ماحول جس نے پوری تاریخ میں لاتعداد شاعروں اور فنکاروں کو متاثر کیا۔ یقین کیجئے اپنے آپ کو ایک عجیب و غریب جرمن قصبے کی گلیوں میں چہل قدمی کا تصور کریں گے، جس کے چاروں طرف رنگ برنگے پھولوں کے ڈبوں سے مزین آدھی لکڑی والے مکانات ہیں۔ ہوا تازہ پکی ہوئی پریٹزلز کی خوشبو اور جرمن زبان میں خوشگوار گفتگو کی آواز سے بھری ہوئی ہے۔ مقامی لوگوں کی طرف سے گرم مسکراہٹوں اور دوستانہ سلام کا احساس ہوتا ہے۔ وہ آپ کے ساتھ اپنی ثقافت اور ورثے کا اشتراک کرنے پر فخر محسوس کرتے ہیں، جو جرمنی پیش کرتا ہے اس کی بہترین نمائش کے لیے بے چین ہے۔ آپ کو محسوس ہوتا ہے، جب اپنے آپ کو جرمن طرز زندگی میں ڈوبتے ہیں تو آپ سے تعلق اور تعریف کئے بغیر رہا ہی نہیں جاسکتا۔ اپنے سفر کے دوران جس محبت کا تجربہ کیا وہ سب بیان نہیں کر سکتا، جو ایک دیرپا تاثر چھوڑتا ہے جو آپ کو بار بار اپنے پاس بلانا چاہتا ہے۔ جرمنی کی پاکستان سے محبت محض ایک سطحی اشارہ نہیں بلکہ پاکستان کی جانب سے پیش کیے جانے والے بھرپور ثقافتی ورثے اور گرمجوشی کی مہمان نوازی کے لیے گہری تعریف ہے۔ جرمنی کی پاکستان سے محبت دونوں ممالک کے درمیان مضبوط رشتے کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ جرمنی میں اپنے سفر کے ذریعے، میں نے خود اس حقیقی دلچسپی اور تعریف کا تجربہ کیا ہے جو جرمن عوام کی پاکستان کے لیے ہے۔ جرمنی کی پاکستان کے لیے جو محبت ہے وہ صرف ایک لمحاتی جذبہ نہیں بلکہ ایک دیرپا تعلق ہے جو ثقافتی تبادلے اور باہمی افہام و تفہیم کو فروغ دیتا ہے۔ میں جرمنی کے خوبصورت خطوں کی سیر کرنے اور پاکستان کے لیے جرمنی کی محبت اور قدردانی کا مشاہدہ کرنے کے لیے اپنی محبت کا شکر گزار ہوں۔

Facebook Comments

قادر خان یوسفزئی
Associate Magazine Editor, Columnist, Analyst, Jahan-e-Pakistan Former Columnist and Analyst of Daily Jang, Daily Express, Nawa-e-Waqt, Nai Baat and others. UN Gold medalist IPC Peace Award 2018 United Nations Agahi Awards 2021 Winner Journalist of the year 2021 reporting on Media Ethics

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply