• صفحہ اول
  • /
  • نگارشات
  • /
  • لیفٹننٹ جنرل امیر عبداللہ خان نیازی کا حافظ صفوان محمد کے نام خط!

لیفٹننٹ جنرل امیر عبداللہ خان نیازی کا حافظ صفوان محمد کے نام خط!

1۔شامی روڈ

لاہور۔چھاؤنی

19.4.88

عزیز القدر حافظ  صفوان محمد خوش رہو!

اسلام علیکم!

خط آپ کا ملا ،یاد آوری کا شکریہ۔مشرقی پاکستان کا الگ ہونا بہت لمبا  قصہ ہے۔یہ ایک دن،ایک ماہ،ایک سال کا قصہ نہیں  بلکہ سالوں کا قصہ ہے ،جس کے لیے تیاریاں اور سازشیں بہت پہلے شروع ہو گئی تھیں ۔پنڈی سازش آغاز تھا۔ان سازشوں میں  ایک آدمی،ایک گروہ ایک ملک کا ہاتھ نہیں  بلکہ بہتوں کا ہے۔لیکن کوئی سازش بیرونی لوگوں سے کامیاب نہیں ہوتی۔جب تک اپنے لوگ اس میں حصہ نہ لیں ۔آپ تاریخ کا مطالعہ کریں کہ مسلمانوں کو دشمنوں نے شکست نہیں دی لیکن ایسے غداروں نے دی۔یہی سپین میں ہوا۔یہی بخارا میں ہوا،یہی بنگال میں ہوا،یہی  میسور میں ہوا۔یہی دہلی میں ہوا اور یہی ڈھاکہ میں ہوا۔

اس گھر کو آگ لگ گئی گھر کے چراغ سے

یہ بہت لمبا قصہ ہے،تو مختصر یہ ہے کہ  یہ سیاسی شکست ہے فوجی شکست نہیں ۔ہمیں شکست دی نہیں گئی،دلائی گئی ہے۔جس کا بندوبست اور انتظام بہت پہلے ہوچکا تھا۔شکست مغرب میں ہے،مشرق میں نہیں ۔

اگر یحیٰی ون یونٹ اور پیرٹی نہ توڑتا  تو  پاکستان نہ ٹوٹتا ۔اگر مجیب کو اگر تلہ سازش جس میں ملوث تھا سزا مل جاتی تو پاکستان نہ ٹؤٹتا۔اگر یحیٰی  مجیب کو الیکش نہ لڑنے دیتا تو پاکستان نہ ٹوٹتا۔اگر  صاحبزادہ یعقوب کو دھاندلی نہ کرنے دیتا تو مجیب کبھی نہ جیتتا۔اور جب وہ جیت گیا تھا۔اگر یحیٰی  اس کو حکومت دے دیتا  تو پاکستان نہ ٹوٹتا۔اگر بھٹو بطور مینارٹی لیڈر حکومت میں حصہ مانگنے کی بجائے حزب اختلاف میں بیٹھ جاتا تو پاکستان نہ ٹوٹتا۔اور کئی باتیں  ہیں جو کہ اس خط میں  نہیں لکھی جاسکتیں ،ہماری فوج نے جو کارنامہ دکھایا ہے اس کی مثال تاریخ میں نہیں ملتی۔کہ دو مہینوں کے عرصے میں  گوریلوں کو اپنی سرزمین سے صاف کردیا۔اس وقت سیاسی تصفیہ ہو سکتا تھا ،لیکن نہ کیا گیا۔کیونکہ یحیٰی  طاقت چھوڑنا نہیں چاہتا تھا اور بھٹو طاقت میں آنا چاہتا تھا۔

جیسے میں نے لکھا ہے کہ یہ ایک آدمی کا کام نہیں لیکن آخر میں سب کچھ بھٹو  اور یحیٰی  کے گرد گھومتا ہے۔نمبر ایک یحیٰی اور نمبر دو’ بھٹو،پھر ان کے ساتھی تھے۔ائیر مارشل رحیم، جنرل گل حسن،پیرزادہ فرمان،آئی جی آغا محمد علی کا کردار بھی گھناؤنا ہے۔

تو آپ کے سوال کا جواب ہے ۔۔یحیٰی اور بھٹؤ!
دوسرے سوال کا جواب ہے کہ ہٹلر موجودہ صدی کا ایک عظیم شخص تھا۔اگر ہٹلر نہ ہوتا تو ہمیں آزادی نہ ملتی۔اور اسی طرح بہت سے افریقی ،ایشیائی ملک ابھی تک اداروں کے قبضے میں ہوتے،آزاد نہ ہوتے۔

آپ نے لکھا ہے کہ آپ کے پاس کچھ چیزیں جمع کررکھی ہیں ۔اگر ان سب سے میری کتاب کے لیے جو کہ میں لکھ رہا ہوں مفید ثابت ہوں تو براہ کرم مجھے بھیج دیں !

اچھا حافظ صفوان صاحب رب العزت آپ کا حامی و ناصر ہو!

Advertisements
julia rana solicitors london

نیاز مند امیر عبداللہ خان نیازی(لیفٹننٹ جنرل)

Facebook Comments

حافظ صفوان محمد
مصنف، ادیب، لغت نویس

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply