• صفحہ اول
  • /
  • خبریں
  • /
  • یورپ میں رہائش پذیر برطانوی شہریوں کا مقامی انتخابات میں ووٹ کا حق ختم؛ یورپین کورٹ آف جسٹس کا فیصلہ

یورپ میں رہائش پذیر برطانوی شہریوں کا مقامی انتخابات میں ووٹ کا حق ختم؛ یورپین کورٹ آف جسٹس کا فیصلہ

(نامہ  نگار/فرزانہ افضل)ایک برطانوی شہری نے یورپ کورٹ آف جسٹس( ای سی جے) میں اس فیصلے کے خلاف مقدمہ دائر کیا ہے کہ اسے اب کہیں بھی ووٹ ڈالنے کا حق نہیں رہا۔ یورپ کی اعلیٰ عدالت نے فیصلہ صادر کیا ہے کہ یورپی یونین میں رہنے والے برطانوی شہریوں نے ووٹ ڈالنے اور الیکشن میں امیدوار کی حیثیت سے حصہ لینے کا حق کھو دیا ہے۔ یہ مقدمہ جس کا فیصلہ اس ہفتے ایک برطانوی شہری کے خلاف کیا گیا تھا جو 1984 سے فرانس میں مقیم ہے، جسے بریگزٹ یعنی برطانیہ کے یورپی یونین چھوڑنے کے بعد انتخابی فہرست سے نکال دیا گیا تھا۔ چونکہ برطانوی شہری پندرہ سال سے زائد عرصہ سے برطانیہ سے باہر مقیم تھی لہذا وہ اب برطانیہ میں عام انتخابات میں ووٹ دینے اور بطور امیدوار حصہ لینے کی اہل نہیں رہی تھی جس میں شرکت پر غیر حاضری کی آخری تاریخ یا کٹ آف ڈیٹ عائد ہوتی ہے۔ اس خاتون نے یورپین کورٹ آف جسٹس میں دلیل دی کہ فرانسیسی مقامی انتخابات سے ان کے اخراج کا مطلب یہ ہے کہ وہ اب کہیں بھی کسی بھی مقامی انتخابات میں ووٹ ڈالنے کا حق نہیں رکھتی جو اس کے حقوق کی خلاف ورزی ہے۔

یہ برطانوی شہری جس کی شادی ایک فرانسیسی شہری سے ہوئی ہے نے اس معاملے پر اپنا مقدمہ یورپین کورٹ آف جسٹس میں فیصلے کے لیے بھیجا تھا۔ تاہم عدالت نے اس دلیل کو مسترد کردیا اور کہا کہ “وہ اور برطانیہ کے دیگر شہری اب یورپی یونین کے شہری کی حیثیت سے لطف اندوز نہیں ہو سکتے اور نہ ہی خاص طور پر ووٹ ڈالنے کا حق اور ریاست کے شہری کی حیثیت سے امیدوار کے طور پر کھڑے ہونے کا حق رکھتے ہیں جس میں اب وہ اس ریاست کے قانون کی وجہ سے ووٹ کے حق سے محروم ہیں جس ریاست کے وہ شہری ہیں۔

” عدالت نے مزید کہا کہ” یورپی یونین کی ریاست کی شہریت ہی یورپی یونین کے باشندوں کو ووٹ دینے یا الیکشن میں کھڑے ہونے کا حق دیتی ہے۔” یورپین کورٹ آف جسٹس نے اس فیصلے کے ساتھ جاری کردہ ایک بیان میں کہا کہ “یہ برطانیہ کی طرف سے یورپی یونین سے نکلنے کے لیے کیے گئے واحد خودمختار فیصلے کا خود کار نتیجہ ہے۔” تاہم برطانیہ میں اس صورت حال کی عکاسی نہیں کی گئی، جہاں یورپی یونین کے تمام شہری جو عبوری مدت کے اختتام سے پہلے برطانیہ میں رہ رہے ہیں اپنے مقامی ووٹنگ اور امیدواری کے حقوق کو برقرار رکھیں گے بشرطیکہ وہ امیگریشن کی قانونی حیثیت برقرار رکھیں۔

Advertisements
julia rana solicitors

” برطانیہ کا کہنا ہے یونین کے وہ شہری جو عبوری مدت ختم ہونے کے بعد برطانیہ پہنچے ہیں انہیں صرف باہمی طور پر ووٹ دینے کا حق دیا جائے گا، یورپی یونین کے رکن ممالک کے ساتھ معاہدوں کے ذریعے اس بات کو یقینی بنانا کہ ہم بدلے میں رہنے والے برطانوی شہریوں کے حقوق کا تحفظ کر رہے ہیں، اس کا مطلب یہ ہے کہ یورپی یونین کی  انفرادی رکن ریاستیں پاکستانی شہریوں کو ووٹ دینے کا حق دے سکیں گی، اگر وہ چاہیں تو۔” مگر فرانس کی میونسپلٹی نے یہ طریقہ اختیار نہیں کیا ہے ۔

Facebook Comments

خبریں
مکالمہ پر لگنے والی خبریں دیگر زرائع سے لی جاتی ہیں اور مکمل غیرجانبداری سے شائع کی جاتی ہیں۔ کسی خبر کی غلطی کی نشاندہی فورا ایڈیٹر سے کیجئے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply