ربّ کا فیصلہ ہی بہترین ہوتا ہے۔۔گُل بخشالوی

تخت ِ اسلام آباد کے لئے پاکستان کے سیاسی نقاب پوشوں نے اسلام دشمن مغربی قوتوں کی خوشنودی کے لئے عمران دشمنی میں اسلامی جمہوریہ پاکستان کی عظمت کو نظر انداز کر دیا ہے، دنیائے اسلام نے تسلیم کیا ہے کہ وزیرِ اعظم عمران خا ن نیازی اللہ کامنتخب کیا ہواسرزمین پاک پر دین مصطفی کا وہ سپہ سالار ہے جس نے 2019 میں اقوام ِ متحدہ کے فلور پر اقوام ِ عالم کو مخاطب کرتے ہوئے کہا تھا   “اللہ برحق اور دین مصطفی سچ ہے “ اگر ہم مسلمانوں کو تنگ کرو گے تو ہم لڑیں گے ، سرور ِ کائنات کی تو ہین مت کیا کریں تم شان مصطفی میں گستاخی کرتے ہو تو ہمارا خون کھول اٹھتا ہے ۔”عمران خان اس پاکستان کا وزیر ِ اعظم ہے جس کے متعلق مولانا فضل الرحمان کے والد مولانا مفتی محمود نے کہا تھا ! شکر ہے ہم پاکستان بنانے کے گناہ میں شامل نہیں تھے ۔ یہ وہ ہی پاکستان ہے جس سے متعلق علامہ اقبال نے بہت پہلے کہا تھا
میر ِ عرب کو آئی ٹھنڈ ی ہوا جہاں سے
میرا وطن وہی ہے میرا وطن وہی ہے

پاکستان دینائے اسلام کا مدینہ ثانی ہے وزیر ِ اعظم عمران خان سے دنیائے اسلام کی بڑی امیدیں وابستہ ہیں اس لئے کہ جب فلسطین پر حملہ ہوا تو پاکستان کے وزیر خارجہ امریکہ پہنچے پاکستان کی خواہش پر اقوام متحدہ کا ہنگامی اجلاس بلایا گیا جہاں وزیر اعظم عمران خان نے بلا کسی خوف کے کہا تم لوگ منافق ہو مسلمان شہید ہوتے ہیں تو تمہیں سانپ سونگ جاتا ہے اور اگر کوئی غیر مسلم مرتا ہے تو تم آسمان سر پر اٹھا لیتے ہو۔

آج اپوزیشن اس عمران خان کے خلاف سراپا احتجا ج ہے جس کو دنیائے اسلام نے مسلم قومیت کا بے باک لیڈر تسلیم کیا ! وہ عمران خان جس نے بھارت سے کہا جب تک کشمیریوں کو آزادی نہیں ملتی پاکستان بھارت کے ساتھ تجارت نہیں کر سکتا ، وہ عمران خان جس کے کہنے پر سری لنکا نے قانو ن میں تبدیلی کی کہ آج کے بعد مسلمان کی میت کو جلایا نہیں جائے گا ، میت کو جنازے کے بعد دفنایا جائے گا۔

ذوالفقار علی بھٹو کے بعد عمران خان پاکستان کا وہ عظیم لیڈر ہے ، جو دشمن کی آنکھ میں آنکھ ڈال کر بول سکتا وہ جانتا ہے کہ قوم اور قومیت کی خدمت کیسے کی جاتی ہے۔ قوم کا باشعور طبقہ جانتا ہے کہ مغرب کو پاکستان کی آ زاد خارجہ پالیسی قبول نہیں ،اس لئے وہ تخت ِ اقتدار سے گرا کر وزیر ِ اعظم عمران خان سے جان چھڑانا چاہتے ہیں وہ اپنے سابق غلاموں کی حوصلہ افزائی کر کے پاکستان کو غیرمستحکم کرنا چاہتے ہیں، امریکی سفیر کی اپوزیشن سے انفرادی ملاقاتیں موجودہ صورت ِ حال کی دلیل ہیں،سابق حکمران بھی چاہتے ہیں کہ عمران کی حکمرانی ختم کی جائے ورنہ انہیں کیفر کردار تک پہنچا کر رہے گا لیکن پاکستان دشمن کچھ بھی کر لیں، سر زمینِ پاک پر قربان ہونے والی عوام کسی بھی صورت میں خود مختار پاکستان کی پہچان کو گمنام نہیں ہونے دیں گے، بھارت اور کشمیر میں مسلمانوں کی حالت زار سے باخبر پاکستانی قوم جانتی ہے کہ غلامی کا طوق لعنت ہے اور پاکستانی کی عوام آزاد اور خود مختار پاکستان کے لئے عمران خان کے ساتھ کھڑی ہے، اس لئے کہ وہ نہ صرف پاکستان بلکہ عالم اسلام سے محبت کرتا ہے ۔

Advertisements
julia rana solicitors

پاکستان سے محبت کرنے والے ذوالفقار علی بھٹو جیسے عوامی لیڈر مر کر بھی زندہ رہتے ہیں ، غاصب کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کرنے والا مر کر بھی نہیں مرتا،عمران خان اس حقیت کو بخوبی جانتے ہیں اس لئے وہ کہتے ہیں کہ میں سیاست میںپاکستانیوں کو ایک قوم بنانے کے لئے آیا ہوں جب تک پاکستان کی عوام برائی کے خلاف کھڑی نہیں ہو گی برائی بڑھتی چلی جائے گی جب تک ظلم کے خلاف کھڑے نہیں ہوں گے تو ظلم بڑھتا چلاجائے گا اگر ہمیں عظیم قوم بننا ہے تو ہمیں ا چھائی کا ساتھ دینا ہو گا میں پاکستان کی عوام کا قائد ہوں اور قائد کسی کے سامنے نہیں جھکتا، جان لو کہ جو فیصلہ خدا کرتا ہے ، عرش سے فرش تک وہ ہی بہترین فیصلہ ہوتا ہے۔

Facebook Comments

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply