بھارت: 2021 میں 6 صحافیوں کا قتل اور 108 ہر حملے ہوئے

رائٹ اینڈ ریسک انالسس گروپ نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ بھارت میں 2021 میں کم از کم 6 صحافی مارے گئے، 108 پر حملے کیے گئے اور 13 میڈیا ہاؤسز کو نشانہ بنایا گیا۔

انڈیا پریس فریڈم رپورٹ 2021 کے عنوان سے جاری ہونے والی اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ میڈیا کی آزادی کی سب سے زیادہ حالت بھارت کے زیر کنٹرول جموں و کشمیر میں ہے جہاں صحافیوں کو اکثر تھانوں میں طلب کیا جاتا ہے، ان کے خلاف ایف آئی آر درج کی جاتی ہیں، ان کے گھروں پر چھاپے مارے جاتے ہیں۔ اور سیکورٹی فورسز نے انہیں تشدد کا نشانہ بنایا۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ کشمیر کے علاوہ، اتر پردیش، مدھیہ پردیش اور تریپورہ ان علاقوں کی فہرست میں سرفہرست ہیں جہاں صحافیوں اور میڈیا ہاؤسز کو گزشتہ سال نشانہ بنایا گیا تھا۔

مارے گئے چھ صحافیوں میں اتر پردیش اور بہار کے دو دو جبکہ آندھرا پردیش اور مہاراشٹرا سے ایک ایک صحافی شامل ہے۔

کشمیر میں سب سے زیادہ 25 صحافیوں اور میڈیا ہاؤسز کو نشانہ بنایا گیا۔ اس کے بعد اتر پردیش میں 23، مدھیہ پردیش میں 16، تریپورہ میں 15، دہلی میں 8، بہار میں 6، آسام میں 5، ہریانہ میں 4، مہاراشٹرا میں 4، گوا میں 3، منی پور میں 3، کرناٹک میں 2، تامل ناڈو میں 2، مغربی بنگال میں 2، جبکہ آندھرا پردیش، چھتیس گڑھ اور کیرالہ میں ایک ایک صحافی یا میڈیا ہاؤس کو نشانہ بنایا گیا ہے۔

Advertisements
julia rana solicitors london

آر آر اے جی کے ڈائریکٹر سوہاس چکما نے کہا کہ جموں و کشمیر سے تریپورہ تک میڈیا کی آزادی پر بڑے پیمانے پر حملے ملک میں بین الاقوامی قانون کے تحت سماجی تعلقات کی آزادی میں مسلسل بگاڑ کا واضح اشارہ ہے۔

Facebook Comments

مکالمہ
مباحثوں، الزامات و دشنام، نفرت اور دوری کے اس ماحول میں ضرورت ہے کہ ہم ایک دوسرے سے بات کریں، ایک دوسرے کی سنیں، سمجھنے کی کوشش کریں، اختلاف کریں مگر احترام سے۔ بس اسی خواہش کا نام ”مکالمہ“ ہے۔

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply