• صفحہ اول
  • /
  • خبریں
  • /
  • کوویڈ 19: تیسرے چینی شہر میں لاک ڈاؤن ،20 ملین سے زائد افراد پابندیوں کا شکار

کوویڈ 19: تیسرے چینی شہر میں لاک ڈاؤن ،20 ملین سے زائد افراد پابندیوں کا شکار

(نامہ نگار/مترجم:نسرین غوری)کوویڈ 19کی نئی لہر کے باعث چین کے تیسرے شہر میں لاک ڈا ؤن لگا دیا گیا ہے جس سے گھروں تک محدود رہنے والے شہریوں کی تعداد تقریباً بیس ملین ہوگئی ہے۔ تاہم یہ واضح نہیں کہ ان یانگ نامی شہر جو تقریباً ساڑھے پانچ ملین آبادی کا شہر ہے اسے کب تک لاک ڈاؤن کا سامنا رہے گا۔ شہر یوں کی بڑے پیمانے پر کرونا ٹیسٹنگ شروع کردی گئی ہے جو چین میں وبا کے آغاز سے ہی ایک معیاری طریقہ کار رہا ہے۔

زیان شہر میں مزید ۱۳ ملین اور یوزہو نامی شہر میں ایک ملین سے زائد افراد پہلے ہی لاک ڈاؤن کی پابندیوں کا شکار ہیں۔ تیان جن نامی ساحلی شہر بھی پابندیوں کا شکار ہے جو بیجنگ سے صرف ایک گھنٹے کی دوری پر ہے اور جہاں چارفروری سے ونٹر اولمپکس کا آغاز ہونا ہے۔

کھیلوں سے متعلق عملے کے رکن ہانگ چن کے مطابق ونٹر اولمپکس کی انتظامیہ وبا کے کنٹرول اور حفاظتی اقدامات کے ضمن میں کھلاڑیوں اور اور ان کے ساتھ آئے عملے کے تعاون پر تکیہ کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر بہت بڑے پیمانے پر وائرس کی منتقلی نظر آئی تو اس سے کھیل اور کھیلوں کے شیڈیول پریقینی اثر پڑے گا، بدترین صورت حال میں یہ پھر ہر فرد کی مرضی پر منحصر ہے۔ لہذا  ہم نے تمام متبادل کھلے رکھے ہوئے ہیں۔

ہانگ کانگ نے طلبہ میں وبا پھیلنے کے باعث کے جی اور پرائمری اسکول بند کردیے ہیں۔اسکول جمعے سے بند کیے گئے ہیں اور نئے قمری سال کے آغاز یعنی فروری کے پہلے ہفتے تک بند رہیں گے۔ ہانگ کانگ نےبیرون ملک سے آنے والے افراد سے ہٹ کر عام آبادی میں اومیکرون کے کیسز رپورٹ ہونے کے بعد عالمی وبا سے متعلق پابندیاں بھی حال ہی میں مزید سخت کردی ہیں۔

ان یانگ میں پیر کو اومیکرون کے دو کیسز سامنے آنے کے بعد لاک ڈاؤن نافذ کیا گیا ہے جن کے بارے میں خیال ہے کہ ان کیسز کا تعلق تیان جن میں ہفتےکے روز پائے جانے والے دو اومیکرون پازیٹوشہریوں سے تھا۔ یہ پہلی بار ہوا ہے کہ چین کے بیرون ملک سے آنے والے باشندوں اور ان کے قریبی افراد سے ہٹ کر عام شہریوں میں اومیکرون پایا گیا ہے ۔

شہریوں کو اپنے گھروں سے باہر نکلنے کی اجازت نہیں ہے غیر ضروری ٹرانسپورٹ اور گاڑیوں کو سڑکوں پرلانے پر پابندی ہے اور سرکاری ذرایع اطلاعات کے مطابق ضروریات زندگی مہیا کرنے والے اسٹورز کے علاوہ تمام اسٹورز کو بند کیے جانے کے احکامات ہیں۔

یوزہو اورزیان دونوں شہر ڈیلٹا ویرئینٹ سے متاثر ہیں ابھی تک کسی ایک شہر میں بھی اومیکرون نظر نہیں آیا ہے ۔زیان شہر چین کا قدیم دارلحکومت ہے جو مٹی کے بنے جنگجووں کے حوالے سے مشہور ہے ۔ یہاں کمپیوٹر چپ بنانے والی بڑی بڑی کمپنیوں اور ہوائی کمپنیوں کے ہیڈ کوارٹرز ہیں وہاں حال ہی میں تقریباً دو ہزار افراد متاثر ہوئے ہیں ۔

Advertisements
julia rana solicitors london

  خلیج ٹائمز

Facebook Comments

خبریں
مکالمہ پر لگنے والی خبریں دیگر زرائع سے لی جاتی ہیں اور مکمل غیرجانبداری سے شائع کی جاتی ہیں۔ کسی خبر کی غلطی کی نشاندہی فورا ایڈیٹر سے کیجئے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply