• صفحہ اول
  • /
  • خبریں
  • /
  • پچھلی حکومت نے سڑکیں ملکی مستقبل کے لیے نہیں پیسے کے لیے بنائی تھیں ، وزیر اعظم

پچھلی حکومت نے سڑکیں ملکی مستقبل کے لیے نہیں پیسے کے لیے بنائی تھیں ، وزیر اعظم

وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ پچھلے دور میں سڑکیں ملکی مستقبل بنانے کےلیے نہیں پیسہ بنانے کےلیے بنائی گئیں۔2013 کے مقابلے میں دگنی سڑکیں بنائیں اور وہ بھی آدھی قیمت پر۔

وزیراعظم عمران خان نےہکلہ ڈی آئی خان موٹروے کا افتتاح کر دیا۔ افتتاح کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہامراد سعید اور این ایچ اے ٹیم کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔ مراد سعید کی منسٹری اور این ایچ اے نے زبردست کارکردگی دکھائی۔

ان کا کہنا ہے کہ پچھلے دور میں سڑکیں ملکی مستقبل بنانے کےلیے نہیں پیسہ بنانے کےلیے بنائی گئیں۔ ہم نے 2013 کے مقابلے میں دگنی سڑکیں بنائیں اور بھی آدھی قیمت پر، اس کا مطلب ہےکہ کسی کی جیپ میں پیسہ نہیں گیا۔

وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ ملک طویل المدتی پالیسیوں سے بنتے ہیں۔ ماضی میں چند لوگوں کو فوائد پہنچانے کےلیے پالیسیاں بنائی گئیں۔ جس کی وجہ سے کئی علاقے پیچھے رہ گئے۔طویل المدتی پلاننگ نہ ہونے سے تھوڑے سے علاقے ترقی کرتے ہیں۔زیادہ علاقے ترقی میں پیچھے رہ جاتے ہیں۔چین نے30سال کا پلان بنایا ہوا ہے۔دنیا میں سب سے تیزی سے جو ملک ترقی کررہا ہے وہ چین ہے۔

وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ پاکستان کا سب سے بڑا مسئلہ کرپشن ہے۔25سال سے کہہ رہا ہوں ملک کا بڑا مسئلہ کرپشن ہے۔جب کرپشن ختم کیا جائے تو قوم کو فائدہ ہوتا ہے۔واضح ہو گیاماضی سڑکیں پیسے بنانے کیلئے تعمیر کی جاتی تھیں۔کرپشن ختم کرنے سے این ایچ اے کی آمدنی دگنی ہوگئی۔

ان کا کہنا تھا کہ ہکلہ ڈی آئی خان موٹروے سے پسماندہ علاقےترقی کریں گے۔60کی دہائی میں ملک میں بڑے بڑے منصوبے بنے ہیں۔ اس کے بعد پاکستان میں کبھی بڑے منصوبے نہیں بنے۔ سی پیک کے ایسٹرن روڈ پر سب سے زیادہ ترقی ہوئی۔

ہیلتھ کارڈ صرف ہیلتھ کارڈ نہیں پورا ہیلتھ سسٹم ہے۔ لوگوں کے پاس ہیلتھ کارڈ ہوگا تو پرائیویٹ اسپتال بنیں گے۔ مارچ تک پنجاب کے ہر خاندان کے پاس10لاکھ کے ہیلتھ انشورنس ہوگی۔

Advertisements
julia rana solicitors london

انہوں نے کہا ہے کہ مدینہ کی ریاست دنیا کی تاریخ کا سب سے کامیاب ماڈل تھا۔ مدینہ کی ریاست میں ایلیٹ کلاس کونہیں عوام کو اوپر اٹھایا گیا۔ مدینہ کی ریاست میں میرٹ اور انصاف کا بول بالا تھا۔

Facebook Comments

خبریں
مکالمہ پر لگنے والی خبریں دیگر زرائع سے لی جاتی ہیں اور مکمل غیرجانبداری سے شائع کی جاتی ہیں۔ کسی خبر کی غلطی کی نشاندہی فورا ایڈیٹر سے کیجئے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply