• صفحہ اول
  • /
  • نگارشات
  • /
  • اسلام آباد میں OIC کا اجلاس، پاکستان کی سفارتی فتح۔۔اقصیٰ اصغر

اسلام آباد میں OIC کا اجلاس، پاکستان کی سفارتی فتح۔۔اقصیٰ اصغر

اس سفارتی سرگرمی کے بعد پاکستان کا قد عالمی دنیا میں مزید بڑھ جائے گا۔اس وقت پوری دنیا کے سفیر اور نمائندے اسلام آباد میں OIC کی کانفرنس میں شرکت کرنے کے لیے تشریف لا رہے ہیں اسی حوالے سے پارلیمنٹ اور اسلام آباد کو زبردست طریقے سے سجایا گیا ہے۔اور دو دن کے لیے اسلام آباد میں عام تعطیلات کا اعلان کر دیا گیا ہے۔OIC کے 57 ممالک ان کے سفیر اور نمائندوں نے بھی اس کانفرنس میں شرکت کی ہے۔ اس کے علاوہ دنیا کے طاقتور ممالک کے نمائندے بھی جن میں سلامتی کونسل کے پانچ مستقل ممبران جنہیں P5 کہا جاتا ہے جس میں چائنا، فرانس، روس، یونائیٹڈ کنگڈم اور امریکہ شامل ہیں۔وہ بھی اس کانفرنس میں شرکت کر رہے ہیں اور ساتھ ہی ساتھ جرمنی بھی یعنی P5+1
اس کے علاوہ پاکستان نے کچھ آبزرور( Observer state) ریاستوں کو بھی مدعو کیا ہے جن میں آسٹریلیا، ناروے اور کینیڈا وغیرہ شامل ہیں۔
او آئی سی کے باقاعدہ( Regular summit) اجلاس تو ہوتے رہتے ہیں مگر اس اجلاس کو Extraordinary Session کہا جارہا ہے۔( Session Extraordinary) ایسا اجلاس ہوتا ہے جو ایمرجنسی میں بلایا جاتا ہے۔

اس سے پہلے بھی او آئی سی کے   Extraordinary Session طلب کیے جا چکے ہیں اس کانفرنس کا بنیادی مقصد افغانستان کے ساتھ تعاون کرنا ہے اور انسانی امداد(Humaintarin aid)فراہم کرنا ہے کیونکہ اگر ہم نے ابھی ایسا نہ کیا تو افغانستان کے ہمسایہ ممالک کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ دہشت گردی کی لپیٹ میں ایک بار پھر آنے کا خطرہ لاحق ہو سکتا ہے اگر ہم نے ان کو اسی طرح بے یارومددگار چھوڑ دیا   تو اس کا خمیازہ پھر پوری دنیا کو بھگتنا پڑے گا کیونکہ پاکستان کا افغانستان کے ساتھ بہت بڑا ( problematic border) ہیں اگر افغانستان میں حالات بہتر نہ ہوئے تو پاکستان میں ایک بار پھر دہشت گردی اور منشیات کی سمگلنگ جنم لے سکتی ہے۔

اشرف غنی کی حکومت میں افغانستان کو 75 فیصد بیرونی مغربی امداد ملتی تھی۔طالبان کو وہ امداد نہیں مل رہی ،اب آپ خود سوچیں کہ وہاں کے لوگوں کا زندگی بسر کرنا ایسے حالات میں کتنا مشکل ہے اس کمی کو پاکستان چائنا اور روس پوری کرنے کی کوشش کر رہا ہے لیکن یہ تب ہی ممکن ہے جب پوری دنیا مل کر ان کی مالی امداد کرے۔ انسانیت کے ناطے انہیں زندہ رہنے کا حق دیں اور کچھ نہ سہی تو ان کے بنیادی حقوق تو پورے کریں۔

Advertisements
julia rana solicitors london

امریکہ نے بھی 9 بلین ڈالر کی افغانیوں کی امداد کو منجمد کیا ہوا ہے صرف اور صرف اپنی خار کی وجہ سے۔
دنیا کے تمام ممالک کا طالبان سے ایک ہی مطالبہ ہے کہ وہ دنیا کی نئی(new realities) حقیقتوں کو قبول کریں عورتوں کو ان کے بنیادی حقوق دیں
کہا جا رہا ہے کہ اس کانفرنس میں بڑے اہم (constructive decision) فیصلے کیے جائیں گے proper  road map define کر کے اپنے goals اور target سیٹ کیے جائیں گے۔
اس کانفرنس میں بھارت کی موجودگی کے کوئی آثار نظر نہیں آ رہے۔بھارت اس وقت خود ہی اپنے آپ کو اس خطے میں تنہا کر رہا ہے۔اور مزے کی بات بنگلہ دیش کے وفاقی وزیر 9 سال بعد اس کانفرنس میں پاکستان میں تشریف لائے ہیں۔اس کے علاوہ اس کانفرنس میں world Bank, Asian development اور UN دنیا بھر کے نمائندے موجود ہیں یہ پاکستان کی ایک سفارتی فتح ہے کہ پاکستان کے مدعو کئے جانے پر دنیا بھر کے ممالک اس کانفرنس میں شرکت کر رہے ہیں۔
امید ہے کہ اس کا نفرنس کا مثبت نتیجہ نکلے گا عمران خان اور حکومت پاکستان کا مقصد پورا ہوگا اور ہماری افغان عوام کی مشکل آسان ہو گئی۔

Facebook Comments

Aqsa Asghar
میں انٹرنیشنل اسلامک یونیورسٹی میں انٹرنیشنل ریلیشنز کی طالبہ ہوں۔اور ساتھ لکھاری بھی ہوں۔

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply