مصرمیں بچوں کی صرف تین قسمیں

عربی زبان میں انجینرکو "مہندس" اور ڈاکٹر کو "دکتور" کہتے ہیں اور مصر ی ان دو الفاظ کا استعمال خوب کرتے ہیں، یوں سمجھ لیجیے اگر آپ اپنے گھر میں پلمبر کو بلایں تو وہ کہے گا "انا مہندس" یعنی میں انجینرہوں، اسطرح ہی آپ کسی بجلی ٹھیک کرنے والے کو بلالیں یا کسی موٹر مکینک کے پاس جائیں اگر وہ مصری ہے تو وہ "مہندس" ہوگا۔ دوسری قسم یعنی "دکتور" یہ اصلی سے لیکر کمپوڈر اور کسی دوا کی دوکان پر کام کرنے والے سیلز مین اپنے بارئے میں استمال کرتے ہیں، یہ سب اپنے بارئے میں کہتے ہیں "انا دکتور" یعنی میں ڈاکٹر ہوں"۔ ایسا نہیں ہے کہ مصری انجینر یا ڈاکٹر نہیں ہیں وہ بھی ہیں۔ ایسے ہی ایک پی ایچ ڈی ڈاکٹر محترم عادل عبداللہ کے ساتھ جدہ کی کنگ عبدالعزیز یونیورسٹی میں ریسرچ کے کاموں میں کافی وقت ساتھ گزرا ۔ ایک دن اُن سے پاکستان اور مصر کے حالات پر گپ شپ ہورہی تھی کہ اچانک ذہن میں کافی عرصہ سے موجود سوال اُن سے کیا کہ ، ڈاکٹر یہ بتائیں کہ مصر میں کیا دو ہی قسم کے بچے ہوتے ہیں، یعنی یا تو وہ "مہندس" ہوتا ہے یا پھر "دکتور"؟ یہ سن کر ڈاکٹر عادل نے بہت زور کا قہقہ لگایا اور کہا سید آج پہلی مرتبہ کسی نے یہ سوال کیا ہے بہت مزاآیا آپکا سوال سنکر اور اب جو میں آپ کو جواب دونگا اُس کو سنکر آپکو مزا آیگا۔ پہلی با ت کہ آپکی معلومات مکمل نہیں ہیں میرئے جواب سے وہ بھی مکمل ہوجائیگی۔ جب مصر میں کوئی بچہ پیدا ہوتا ہے تو ماں اور باپ اسکو یا تو "مہندس" کہتے ہیں یا پھر "دکتور"، اور اگر آگے چل کر وہ بچہ ان دونوں میں کچھ نہیں بن پاتا تو پھر ہم اُسے "استاد" کہتے ہیں۔ یعنی جو کام "مہندس" اور "دکتور" نہ کرتے ہوں۔ وہ بچہ آگے چل کر کسی اسکول کالج میں پڑھائے، اپنا کاروبار کرئے، کسی دفتر کا کلرک ہو یا کوئی جیب کترا یہ سب بچوں کی تیسری قسم میں آتے ہیں یعنی "استاد"۔

Advertisements
julia rana solicitors

اب آپ سمجھ گئے ہونگے کہ مصرمیں بچوں کی صرف تین قسمیں کیوں پائی جاتی ہیں۔

Facebook Comments

سید انورمحمود
سچ کڑوا ہوتا ہے۔ میں تاریخ کو سامنےرکھ کرلکھتا ہوں اور تاریخ میں لکھی سچائی کبھی کبھی کڑوی بھی ہوتی ہے۔​ سید انور محمود​

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply