پشاور میں جعلی ڈاکٹر کی بھرتی اور میری شرط۔۔۔ عثمان گل

خبر یہ ہے کہ پشاور کے پوش علاقے حیات آباد میں موجود سرکاری ہسپتال ایچ ایم سی میں میٹرک پاس شخص دو سال سے ڈاکٹر کی پوسٹ پر پریکٹس کر رہا تھا۔اس واقعہ سے کچھ دن پہلے صوبائی وزیر صاحب سرکاری بھرتیوں پر اعتراض کے جواب میں فرماتے ہیں کہ صرف این ٹی ایس ٹیسٹ کے نمبر منتخب ہونے کے لیے کافی نہیں۔ میٹرک سے لیکر آخری تعلیمی قابلیت تک کے نمبر دیکھے جاتے ہیں۔اب جناب صوبائی وزیر صاحب، وزیر اعلیٰ، عمران خان ( این ٹی ایس ٹیسٹ کے زبردست حامی ) بتانا پسند فرمائیں گے کہ میٹرک پاس شخص ڈاکٹر کی سیٹ پر کسی بھی قسم کا ٹیسٹ دینے کے لیے شارٹ لسٹ کیسے ہوا ؟(بھلے NTS کے علاوہ ہو) ۔

چلیں مان لیا جعلی ڈاکومینٹس جمع کروائے گئے لیکن محکمۂ صحت اصحابِ کہف کی وہ کون سی غار تھی جس میں دو سال سویا رہا اور جعلی ڈاکومینٹس چیک ہی نہیں کر پایا؟مزید یہ کہ اس جعلساز کی تیزی دیکھئے، انٹرویو لینے والے سینئر ڈاکٹر حضرات کو انٹرویو میں بھی مطمئن کر دیا۔۔۔ کمال ہے ۔۔ نہیں نہیں رکئے، حد ہے اور بے حد ہے۔

پھر رکئے اور سوچئے ۔۔۔۔ کیا آپکو یقین ہوتا ہے کہ ایک میٹرک پاس شخص سینئر ڈاکٹرز کو انٹرویو میں مطمئن کر پایا ہو گا ؟ اگر تو آپکا جواب ہاں ہے، تو برائے مہربانی میری مدد کیجئے ،،مجھے سمجھ نہیں آرہی۔۔ میں اس پر حیران ہوں یا انکی سینیارٹی پر چار حرف بھیجوں ؟؟

ایک اور ممکن وجہ یہ ہو سکتی ہے کہ مسٹر جعلی ڈاکٹر رشوت یا سفارش کروا کر ڈائریکٹ آفر لیٹر لیکر بھرتی ہو گئے ہیں۔ لیکن یہ وجہ اور بھی بھیانک ہے۔ حکومت کی کمزوری، رشوت و سفارش کا چلن، اقرباء پروری ۔۔۔۔ شائد یہی وجوہات تھیں جن کی وجہ سے کے پی کے کی عوام نے تنگ آکر ہی پی۔ ٹی۔ آئی کو ووٹ دیا تھا؟؟؟

اگر حرام کے کام پہلے کھل کر اور اب چھپ کر ہی ہونے ہیں تو اس سے اچھا ہے کھل کر ہی ہوتے رہتے۔

پی ٹی آئی، وزیر اعلیٰ پرویز خٹک اور عمران خان سے مؤدبانہ گذارش ہے کہ اس قسم کے واقعات عوام کا آپ لوگوں اور موجودہ صوبائی حکومت پر سے اعتبار اٹھانے کو کافی ہیں۔ یہ عام واقعہ نہیں ہے۔یہ میرٹ کا قتل ہے۔یہ محکمانہ سستی و نا اہلی ہے۔یہ ڈاکٹرز سے لیکر دوسری تمام جابز پر سلیکشن کی شفافیت پر سوالیہ نشان ہے۔ نہ جانے کتنے مزید میٹرک فیل، ایف ۔اے اور بی ۔اے فیل سرکاری نوکریوں کے مزے لوٹ رہے ہوں گے۔

آخر میں میری ایک شرط ہے۔ کسی بھی سرکاری جاب پر آپ میں سے کوئی بھی عام شخص، بنا کسی تعلق، رشوت، سفارش کے سیلیکٹ نہیں ہو سکات، صرف اور صرف شارٹ لسٹ ہو کر دکھا دے۔ میری طرف سے انعام کے ساتھ ساتھ معافی نامہ بھی وصول کرے۔ تمام کہے گئے الفاظ کی واپسی کی گارنٹی کے ساتھ۔

Advertisements
julia rana solicitors london

نوٹ: اس تحریر کے چھپنے تک صوبائی حکومت تمام ڈاکٹرز کی تعلیمی اسناد چیک کرنے کا حکم دے چکی ہے۔

Facebook Comments

عثمان گل
پیشے کے لحاظ سے اِنجینیئر۔ معاشرے میں رنگ، نسل، زبان اور مذہب کے لحاظ سے مثبت تبدیلی کا خواہاں

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply