پھول والا بچہ۔روبینہ فیصل/نظم

 ایک آواز میرے قریب آکر کانپی:

پھول لے لو باجی ۔۔

میں نے حقارت سے گندے بچے کے ہاتھ میں پکڑے گلابوں کو گھورا

اپنے چمکتے ہوئے کپڑے بچائے اور آگے بڑھ گئی،

میرا ننھا ہادی میری گود میں تھا اور وہ نیلی آنکھوں والا بچہ چوک میں تھا

اچانک جو میں نے پلٹ کر دیکھا تو نجانے کیسے ہادی چوک میں تھا

اور وہ بچہ میری گود میں تھا

میں نے تڑپ کر چوک کی طرف بھاگنا چاہا

ہادی کو چوک کی قسمت سے بچانا چاہا

اس بچے کو گود سے اتارنا چاہا

مگر پلٹتے ہی میں پتھر کی ہو چکی تھی

بچے کی آواز میرے پاس پھر سے کانپی۔۔۔

کیا کچھ پل کے لیے ہادی کے نام وہ چوک اور میرے نام اپنی گود کرسکتی ہو؟

Advertisements
julia rana solicitors london

صرف کچھ پل کے لیے۔۔۔۔؟

Facebook Comments

روبینہ فیصل
کالم نگار، مصنفہ،افسانہ نگار، اینکر ،پاکستان کی دبنگ آواز اٹھانے والی خاتون

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply